14 جون ، 2023
کراچی میں سمندری طوفان بپر جوائےکے اثرات کے باعث ہاکس بے پر سمندر میں طغیانی بڑھ گئی۔
ہاکس بے کے ساحل پر اونچی لہریں ہیں، سینڈزپٹ کے مقام پر بھی تیز اونچی لہروں کے باعث روڈ پرپانی آرہا ہے۔
دفعہ 144کے تحت پابندی کے باوجود ساحل پر لوگ موجود ہیں اور شہریوں کو ہاکس بے پر آنے سے روکنے والا کوئی نہیں۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہےکہ سمندری طوفان بپرجوائےکراچی کےجنوب سے 360 کلومیٹردور ہے، طوفان ٹھٹہ کےجنوب مغرب سے 355 کلومیٹر دور ہے، طوفان آج رخ بدلتے ہوئے شمال مشرق کی جانب بڑھےگا اور 15جون کی دوپہریاشام کیٹی بندر کے اطراف اور بھارتی گجرات کے ساحلی علاقوں سے ٹکراسکتا ہے۔
ڈی ایچ اے و دیگر ساحلی علاقوں کو بلندلہروں سے خطرہ نہیں:چیف میٹرولوجسٹ
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہےکہ کراچی میں سمندر کے قریبی گوٹھ اور کریک میں بلند لہروں کے باعث پانی آسکتا ہے، ڈی ایچ اے اور دیگر ساحلی علاقوں کو بلند لہروں سے خطرہ نہیں ، مون سون میں ہاکس بے سڑک تک پانی آجاتا ہے۔
سردار سرفراز کا کہنا ہےکہ 15 جون کو سمندری طوفان کے ٹکرانے کے بعد17 جون تک اثرات رہیں گے، سندھ کی ساحلی پٹی پر تیز ہوا اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان رہےگا۔
موسمیاتی تجزیہ کار جواد میمن کا کہنا ہےکہ طوفان زمین پر آنے کے بعد آہستہ آہستہ کمزور ہوتا ہے، طوفان راجستھان کی جانب بڑھےگا اور ایک 2 دن بارش برسانے کے بعد ختم ہوجائےگا، طوفان کے بعد کراچی میں جون کا معمول کا موسم رہےگا۔
موسمیاتی تجزیہ کار کے مطابق شہر میں سمندری ہوائیں بھی بحال ہوجائیں گی اور درجہ حرارت 35 سے 36 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہےگا۔