14 جون ، 2023
اسلام آباد: حکومت کو آئندہ بجٹ میں آمدن بڑھانے میں مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے ایک لاکھ ڈالر پاکستان لانے کی ایمنسٹی پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔
کمشنرایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ ڈالر پاکستان لانے پر ذرائع آمدن نہ پوچھنا ایمنسٹی تصور ہوگی، اس اسکیم سے ٹیکس چوری میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے نان ٹیکس آمدن پر بھی تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔
حکام وزارت خزانہ کا کہنا ہےکہ آئندہ سال پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی سے 869 ارب روپے کی آمدن مشکل ہے، رواں سال پیٹرولیم مصنوعات کی کھپت میں 30 فیصد کمی ہوئی ہے، رواں سال پیٹرولیم لیوی کی مد میں 550 ارب روپے اکٹھے ہوسکے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اراکین نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا اختیار پارلیمنٹ کو دینے کی سفارش کردی ہے۔
وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہےکہ آئی ایم ایف نے بجٹ کےحوالے سے بعض چیزوں پر وضاحت مانگی ہے اور انہیں اخراجات ،ٹیکسوں کے معاملے پر تشویش ہے۔
آئی ایم ایف کو بجٹ میں اخراجات اور ٹیکسز پر تشویش ہے: وزیر مملکت برائے خزانہ
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ آئی ایم ایف نے بہت سی چیزوں پر سوال اٹھائے ہیں جس پر اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر کے ساتھ ورچوئل بات چیت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو اخراجات اور ٹیکسوں کے معاملے پر تشویش ہے، ہم نے آئی ایم ایف کوبجٹ کی حکمت عملی اور وژن سے آگاہ کیا ہے، آئی ایم ایف سے کہا ہے کہ بجٹ کا مقصد معاشی گروتھ لانا ہے تاہم عالمی ادارے کے ساتھ اسٹریٹیجک لیول پر بات چیت ہو رہی ہے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اخراجات سمیت دیگر اعداد و شمار پر مزید تکنیکی بات ہوگی، آئی ایم ایف پاور ڈویژن اور اسٹیٹ بینک حکام سے بھی بات چیت کرے گا، ایکسچینج ریٹ اورپالیسی ریٹ پر آئی ایم ایف اسٹیٹ بینک سے بات کرے گا۔