گھر میں موجود پالتو جانور آپ کو کونسی سنگین بیماریاں نہیں ہونے دیتے؟ ماہرین کی رائے

کیا آپ جانتے ہیں کہ ماہرین اس حوالے سے کیا کہتے ہیں اور طبی تحقیقات اور مطالعوں میں اس مفروضے کی کیا حقیقت ہے؟__فوٹو: فائل/جیو نیوز
کیا آپ جانتے ہیں کہ ماہرین اس حوالے سے کیا کہتے ہیں اور طبی تحقیقات اور مطالعوں میں اس مفروضے کی کیا حقیقت ہے؟__فوٹو: فائل/جیو نیوز

پہلے زمانے میں اکثر بڑے بوڑھے کہا کرتے تھے کہ گھر میں کوئی نہ کوئی جانور ہونا ضروری ہے پھر چاہے وہ بلی ہو، طوطا یا تیتر تاہم  آج بھی بہت سے گھروں میں پالتو کتے، بلیاں اور کئی قسم کے پرندے رکھے جاتے ہیں۔

یہ بات تو اکثر آپ نے سنی ہوگی کہ پالتو جانور آپ کی ذہنی صحت کے لیے کافی اچھے ہیں کیونکہ ان کا مزاج کافی دوستانہ ہوتا ہے یا اگر آپ کے گھر کوئی جانور ہے تو اس کا احساس بھی آپ کو ہوگا کہ ان کے ساتھ وقت گزارنے سے آپ اپنی کئی پریشانیاں بھول جاتے ہیں اور وہ آپ کے گھر کے فرد کی طرح ہی ہوتے ہیں۔

لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ماہرین اس حوالے سے کیا کہتے ہیں اور طبی تحقیقات اور مطالعوں میں اس مفروضے کی کیا حقیقت ہے؟

یہ بات سچ ہے کہ پالتو جانور آپ کو ذہنی مسائل میں مبتلا نہیں ہونے دیتے، 1700 کی دہائی کے آخر سے،  جانوروں کو مختلف بیماریوں کے علاج کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے اور تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ صحت مند اور فعال طرز زندگی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق، 1700 کی دہائی کے آخری سالوں میں ذہنی امراض میں مبتلا افراد کو جانوروں سے بات چیت اور کھیلنے کی تجویز دی جاتی تھی۔

معروف سائیکولوجسٹ کا اس حوالے سے کیا خیال ہے؟

معروف آسٹریلین نیورولوجسٹ سگمنڈ فریوڈ اور امریکن سائیکولوجسٹ بورس لیونسن دماغی مسائل میں مبتلا مریضوں کے سیشنز میں 'کتوں' کا استعمال کرتے تھے، اس کے علاوہ کتوں کو مختلف بیماریوں میں مبتلا افراد کے علاج کے لیے بھی استعمال کیا گیا جن میں بائی پولر ڈس آرڈر، شیزو فرینیا، آڑزم، ڈیمنشیا اور انزائٹی وغیرہ شامل ہیں۔

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

ہیومن اینیمل بانڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ، ہبری کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جانوروں کے ساتھ گھلنے اور ان سے گفتگو کرنے یا ان کے ساتھ وقت گزارنے سے اسٹریس ہارمون 'کورٹیسول' کا لیول کم ہوجاتا ہے۔

دل کے مریضوں کو جانوروں کے ساتھ وقت کیوں گزارنا چاہیے؟

کئی تحقیق میں ماہرین نے بتایا ہے کہ وہ مریض جو قلب کے عارضے میں مبتلا ہیں، وہ اگر گھر میں موجود جانوروں کے ساتھ وقت گزاریں تو یہ انہیں آرام دہ محسوس کرواسکتا ہے، اس سے دل کی دھڑکن بھی مستحکم رہتی ہے، کیونکہ جانوروں کے ساتھ گزارے جانے والا مثبت وقت شریانوں میں ہر دباؤ کو کم کرتا ہے۔

ڈپریشن میں مبتلا افراد پالتو جانوروں کے ساتھ وقت گزاریں:

ایک حالیہ مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ اگر آپ کسی پالتو جانور کے مالک ہیں تو آپ کی دماغی صحت بہتر رہے گی، امریکا کی مشی گن یونیورسٹی میں نیورولوجی کی ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر اور اس تحقیق کی سینئر مصنف ٹفنی بریلے بتاتی ہیں کہ بہت سی ایسی وجوہات ہیں جن کی بنا پر جانور آپ کی ذہنی صحت کے لیے مفید ثابت ہوتے ہیں۔

دماغی صحت کا تعلق آپ کی جسمانی حرکات و سکنات، عارضہ قلب، ہائی بلڈ پریشر اور موجودہ اسٹریس سے ہوتا ہے__فوٹو: جیو نیوز
دماغی صحت کا تعلق آپ کی جسمانی حرکات و سکنات، عارضہ قلب، ہائی بلڈ پریشر اور موجودہ اسٹریس سے ہوتا ہے__فوٹو: جیو نیوز

انہوں نے بتایا کہ دماغی صحت کا تعلق آپ کی جسمانی حرکات و سکنات، عارضہ قلب، ہائی بلڈ پریشر اور موجودہ اسٹریس سے ہوتا ہے۔

وزن نہیں بڑھنے دیتا:

آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ گھر میں موجود جانوروں کے ساتھ وقت گزاری آپ کے دماغ کو ہر وقت چوکنا رکھتا ہے، اس سے آپ کی بھاگ دوڑ بھی ہوتی ہے اور آپ فٹ رہتے ہیں، اور آپ کے وزن میں کسی قسم کا اضافہ نہیں ہوتا۔

یعنی آپ دماغی اور جسمانی دونوں طرح سے فٹ رہتے ہیں، اس سے مزید بیماریاں ہونے کے آثار کم ہوجاتے ہیں۔

پالتو جانور رکھنے والوں کی ذہنی صحت دوسروں کے مقابلے میں بہتر ہوتی ہے

امریکا کی فلوریڈا یونیورسٹی میں ماحولیاتی اور عالمی صحت کی اسسٹنٹ پروفیسر جینیفر ایپل بام کہتی ہیں کہ جو لوگ طویل عرصے تک پالتو جانور رکھتے ہیں وہ ان لوگوں کے مقابلے میں بہتر ذہنی صحت کے ماہر ہوتے ہیں جن کے گھروں میں جانور نہیں ہوتے۔

سوئٹزرلینڈ کی یونیورسٹی آف باسل کی ایک اور تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جانوروں خصوصاً کتوں کے ساتھ مثبت اور باقاعدہ بات چیت سے صحت مند بالغوں میں دماغی مسائل جیسے ڈپریشن اور انزائٹی وغیرہ کم ہوتے ہیں۔

جانوروں کے ساتھ وقت کیسے گزارا جاسکتا ہے؟

*آپ کے گھر اگر کتا، بلی ، بکری یا کوئی دیگر پالتو جانور ہیں تو ان کے ساتھ کھیلیں، یہ آپ کے ساتھ بھاگنے میں کافی دلچسپی رکھتے ہیں، یا کسی گیند سے بھی ان کے ساتھ کھیلا جا سکتا ہے۔

*ان کے لیے ان کی پسند کا کھانا بنائیں اور خود کھلائیں۔

*جب آپ کے پاس وقت ہو تو انہیں سیر کو لے جائیں، چہل قدمی ان کی پسندیدہ چیزوں میں سے ایک ہے۔

مزید خبریں :