06 جولائی ، 2023
ڈی جی محکمہ موسمیات مہر صاحبزاد خان نے کہا ہےکہ چناب، راوی اور ستلج کے علاقوں میں زیادہ بارشیں ہیں جس سے وہاں سیلاب کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے۔
جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی محکمہ موسمیات مہر صاحبزاد خان نے کہا کہ مون سون کی بارش کسی جگہ زیادہ اور کسی جگہ کم ہوتی ہے، خیبرپختونخوا میں زیادہ تر پہاڑی علاقہ ہے اس لیے وہاں بارش کا پانی زیادہ تباہی مچاتا ہے، شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ اور پہاڑی علاقوں میں فلیش فلڈنگ ہوتی ہے جو بہت خطرناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بارش کا سلسلہ 3 سے 8 جولائی تک ظاہر کیا تھا، چناب، راوی اور ستلج کے علاقوں میں زیادہ بارشیں ہیں جس سے وہاں سیلاب کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے، دریائے چناب میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔
ڈی جی محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ مون سون کی بارشوں کا سلسلہ ایسا نہیں کہ ایک یا 10 دن میں بارشیں ہوجائیں یہ تین مہنے کا اسپیل ہوتا ہے بعض اوقات اچھا اسپیل آتا ہے، اس حوالے سے ہم آنے والے دنوں کے لیے کافی تیار ہیں اور ہر چیز عوام کو بروقت پہنچائیں گے۔
صاحبزاد خان نے مزید کہا کہ بارشوں میں شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں، پہاڑی علاقوں اور پلین ایریاز کے الگ الگ خدشات ہوتے ہیں اس لیے دونوں جگہ رہنے والے لوگ محتاط رہیں۔
واضح رہےکہ کل لاہور میں مون سون بادلوں نے دھواں دھار انٹری دی اور شہر میں 10 گھنٹوں کے دوران 300 ملی میٹر کی بارش نے لاہور کو پانی پانی کردیا جب کہ اس دوران حادثات میں 7 افراد بھی جاں بحق ہوئے اور بجلی کے پول گرنے سے شہر میں بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔