سائنسدان جیمز ویب ٹیلی اسکوپ سے پراسرار 'تاریک ستاروں' کے شواہد حاصل کرنے میں کامیاب

یہ وہ ممکنہ تاریک ستارے ہیں / فوٹو بشکریہ ناسا
یہ وہ ممکنہ تاریک ستارے ہیں / فوٹو بشکریہ ناسا

جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے 3 ایسے روشن خلائی اجسام کی تصاویر کھینچی ہیں جو ممکنہ طور پر بہت بڑے 'تاریک ستارے' ہو سکتے ہیں۔

اس طرح کے ستاروں کے بارے میں سائنسدان کافی عرصے سے خیال پیش کر رہے تھے جو عام ستاروں کی طرح اٹیم کے فیوژن سے نہیں جگمگاتے بلکہ پراسرار تاریک مادہ (ڈارک میٹر) انہیں روشنی فراہم کرتا ہے۔

اب پہلی بار جیمز ویب نے ان کی موجودگی کے ممکنہ شواہد پیش کیے ہیں اور یہ تینوں ستارے ہمارے سورج سے 10 ارب گنا زیادہ روشن ہیں۔

جرنل پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ بظاہر تو یہ روشن اجسام کہکشاؤں کے لگتے ہیں مگر گہرائی میں جائزہ لینے سے یہ تاریک ستاروں سے مشابہہ محسوس ہوتے ہیں۔

ان تینوں کی تصویر دسمبر 2022 میں جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے کھینچی تھی اور اس وقت انہیں کائنات کی ابتدائی کہشائیں قرار دیا گیا تھا، مگر اب تحقیق میں انہیں بہت بڑے تاریک ستارے کہا گیا ہے۔

واضح رہے کہ تاریک مادہ کہکشاؤں میں موجود ایسا مادہ ہوتا ہے جو نہ روشنی منعکس کرتا ہے، نہ کسی اور قسم کی توانائی، اس کی موجودگی کا احساس کشش ثقل کے اثرات سے ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق تاریک ستارے لگ بھگ مکمل طور پر ہائیڈروجن اور ہیلیم پر مبنی ہیں جبکہ ان کا 0.1 فیصد تاریک مادے پر مشتمل ہے، مگر وہی ان کا پاور انجن بھی ہے۔

تاریک مادہ انسانوں کے لیے نادیدہ ہے مگر خیال کیا جاتا ہے کہ کائنات کا 85 فیصد مادہ اس پر مشتمل ہے، جبکہ باقی 15 فیصد دیگر مادے جیسے ستارے، سیارے، گیس، گرد اور انسان وغیرہ ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ تاریک ستارے بہت بڑے ہوتے ہیں اور ان کا حجم سورج سے کم از کم 10 لاکھ گنا زیادہ بڑا ہوتا ہے۔

محققین کے مطابق یہ ستارے تاریک مادے کی معمولی مقدار سے جگمگاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ دیگر عام ستاروں کے برعکس یہ تاریک ستارے خلا سے ان پر گرنے والی گیس سے بھی اپنا حجم بڑھاتے ہیں۔

محققین نے کہا کہ یہ 3 ستارے ممکنہ طور پر کائنات کی ابتدا میں تشکیل پائے تھے، جن میں سے ایک بگ بینگ کے 33 کروڑ سال بعد بنا، جبکہ دوسرا 37 کروڑ اور تیسرا 40 کروڑ سال بعد بنا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جیمز ویب کے ڈیٹا سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ اجسام ابتدائی کہکشائیں یا تاریک ستارے ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایک بہت بڑا تاریک ستارہ ایک کہکشاں جتنا روشن ہو سکتا ہے۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ ابھی اتنا ڈیٹا موجود نہیں کہ ٹھوس انداز سے ان تینوں کو تاریک ستارے قرار دے دیا جائے، مگر جیمز ویب ٹیلی اسکوپ ممکنہ طور پر اس طرح کے دیگر اجسام کے بارے میں زیادہ ڈیٹا حاصل کرسکے گی۔

مزید خبریں :