21 جولائی ، 2023
اسلام آباد: پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات نے حلقہ بندیاں رجسٹرڈ ووٹرز کی مساوی تعداد کی بنیاد پر کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات نے تجویز پیش کی ہےکہ حلقہ بندیاں رجسٹرڈ ووٹرز کی مساوی تعداد کی بنیاد پر کی جائیں، حلقہ بندیوں کا عمل انتخابی شیڈول کے اعلان سے 4 ماہ قبل مکمل ہوگا اور تمام انتخابی حلقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد برابر رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
تجویز کے مطابق الیکشن کمیشن پولنگ عملے کی تفصیلات ویب سائٹس پر جاری کرے گا اور پولنگ عملہ انتخابات کے دوران اپنی تحصیل میں ڈیوٹی نہیں دے گا۔
تجویز میں کہا گیا ہےکہ پولنگ اسٹیشن میں کیمروں کی تنصیب میں ووٹ کی رازداری یقینی بنائی جائے گی۔
پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات نے مجوزہ ترامیم کو حتمی شکل دے دی اور مجوزہ ترامیم کی قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظوری لی جائے گی۔
قومی اسمبلی کی تحلیل
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے8 اگست کو اسمبلی تحلیل کرنےکی تجویز دی تھی، حکومت کو قانونی ماہرین نے بھی 8 اگست کی تجویز دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ قومی اسمبلی توڑنےکے لیے 9 اور 10 اگست پر بھی غور کیا گیا تھا۔
خیال رہےکہ قومی اسمبلی کی مدت 12 اگست رات 12 بجے تک ہے، اسمبلی مدت سے قبل تحلیل ہونے پر عام انتخابات کرانے کے لیے نگران سیٹ اپ 90 دن کے لیے آئےگا۔
13 جولائی کو قوم سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے اگست 2023 میں معاملات نگران حکومت کے حوالے کرنےکا اعلان کیا تھا۔