Time 21 اگست ، 2024
صحت و سائنس

انگور کھانے سے جسم پر مرتب ہونے والے 12 حیرت انگیز اثرات

انگور کھانے سے جسم پر مرتب ہونے والے 12 حیرت انگیز اثرات
اس پھل میں متعدد غذائی اجزا اور اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں / فائل فوٹو

انگور ایک مزیدار پھل ہے جو مختلف رنگوں میں دستیاب ہوتا ہے۔

اس رسیلے اور میٹھے پھل میں متعدد غذائی اجزا اور اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جبکہ کیلوریز کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔

ایسا مانا جاتا ہے کہ انسان ہزاروں سال سے انگور کھا رہے ہیں اور اس پھل کی کچھ اقسام میں بیج ہوتے ہیں جبکہ کچھ اقسام بیجوں کے بغیر ہوتی ہیں۔

اس پھل کے فوائد درج ذیل ہیں۔

مفید مرکبات سے بھرپور

انگوروں کی تمام اقسام میں پولی فینولز نامی مرکبات موجود ہوتے ہیں جو اینٹی آکسائیڈنٹس کا کام کرتے ہیں۔

اینٹی آکسائیڈنٹس جسم میں گردش کرنے والے مضر مواد کی روک تھام کرتے ہیں۔

تحقیقی رپورٹس کے مطابق پولی فینولز سے بھرپور غذائیں ذیابیطس، کینسر، الزائمر امراض، پھیپھڑوں کے امراض، ہڈیوں کی کمزوری اور امراض قلب سے بچانے میں کردار ادا کرتی ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ انگور کھانے سے ان بیماریوں سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

صحت مند دل

انگور کھانے سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔

اس میں موجود پولی فینولز مرکبات سے دل کی شریانوں سے جڑے امراض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ اس پھل کو ورم کش بھی تصور کیا جاتا ہے جس سے بھی دل کے افعال کو فائدہ ہوتا ہے اور شریانوں میں چربیلا مواد جمع ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

بینائی کے لیے مفید

اچھی بینائی کے لیے انگور بہترین پھل ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ انگور کھانے کی عادت سے عمر بڑھنے کے ساتھ بینائی میں آنے والی کمزوری سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

یادداشت بہتر ہو سکتی ہے

تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور پھلوں کو کھانے سے تکسیدی تناؤ میں کمی آتی ہے۔

ان رپورٹس کے مطابق تکسیدی تناؤ میں کمی سے یادداشت اور دیگر دماغی افعال بہتر ہوتے ہیں اور انگور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور پھل ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 12 ہفتوں تک انگور کا جوس پینے سے یادداشت بہتر ہوتی ہے۔

میٹابولک سنڈروم سے ممکنہ تحفظ

میٹا بولک سینڈروم کی اصطلاح امراض قلب، ذیابیطس اور فالج کا خطرہ بڑھانے والے عناصر کے گروپ کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

توند نکلنا، خون میں چکنائی بڑھ جانا، ہائی بلڈ پریشر، ہائی بلڈ شوگر اور صحت کے لیے مفید کولیسٹرول کی سطح میں کمی جیسے عناصر کے لیے میٹا بولک سینڈروم کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے۔

پولی فینولز سے بھرپور غذائیں جیسے انگور کھانے سے میٹا بولک سینڈروم سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

وٹامن K کا حصول

انگوروں کو وٹامن K کے حصول کا اچھا ذریعہ قرار دیا جاتا ہے۔

یہ وٹامن خون کے جمنے کے عمل میں مدد فراہم کرتا ہے اور اس کی کمی سے جریان خون کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ وٹامن K کی کمی سے ہڈیوں کی کمزوری کے مسئلے کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔

قبض سے نجات

انگوروں میں غذائی فائبر کی کچھ مقدار موجود ہوتی ہے۔

فائبر قبض سے تحفظ یا اس سے نجات دلانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ انگوروں کا 81 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے جس سے جسم میں پانی کی کمی نہیں ہوتی، واضح رہے کہ جسم میں پانی کی کمی قبض کا شکار بنانے والی بڑی وجہ ہے۔

بلڈ پریشر کو کنٹرول کرے

انگوروں میں پوٹاشیم نامی غذائی جز بھی ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کی صحت مند سطح برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہوتا ہے۔

تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ پوٹاشیم سے شریانوں کو پھیلنے میں مدد ملتی ہے جس سے بلڈ پریشر کی سطح کم ہوتی ہے۔

کینسر سے بچنے میں بھی مدد مل سکتی ہے

اس پھل میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس کینسر کی مختلف اقسام سے متاثر ہونے سے بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

تحقیقی رپورٹس کے مطابق انگور میں موجود ایک اینٹی آکسائیڈنٹ Resveratrol سے جسمانی ورم میں کمی آتی ہے اور کینسر سے متاثر خلیات کی نشوونما اور پھیلاؤ کی روک تھام ہوتی ہے۔

انگوروں میں موجود دیگر اینٹی آکسائیڈنٹس بھی کینسر سے لڑنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

ہڈیوں کے لیے بھی مفید

انگوروں میں متعدد ایسے غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں جو ہڈیوں کی صحت کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔

وٹامن بی، سی اور K کے ساتھ ساتھ پوٹاشیم اور manganese ہڈیوں کو کمزور ہونے سے بچانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ اس پھل میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے ہڈیوں کی کثافت بھی بہتر ہوسکتی ہے۔

جِلد اور بالوں کے لیے فائدہ مند

Resveratrol وہ اینٹی آکسائیڈنٹ ہے جو جِلد اور بالوں کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔

یہ اینٹی آکسائیڈنٹ جِلد میں کولیگن نامی ہارمون کی تعداد بڑھاتا ہے جبکہ سورج کی شعاعوں سے پہنچنے والے نقصان سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

اسی طرح تکسیدی تناؤ اور ورم بالوں سے محرومی میں کردار ادا کرنے والے عناصر ہیں، مگر Resveratrol سے بھرپور غذاؤں جیسے انگور کے استعمال سے بالوں کی نشوونما بہتر ہو سکتی ہے۔

اچھی نیند

انگور میلاٹونین نامی ہارمون کے حصول کا اچھا ذریعہ ثابت ہوتے ہیں۔

یہ وہ ہارمون ہے جو نیند اور بیداری کو کنٹرول کرتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ماہرین کے خیال میں انگور کھانے سے اچھی نیند کے حصول میں مدد مل سکتی ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :