Time 28 جولائی ، 2023
صحت و سائنس

عراق میں بھیجے جانے والے بھارتی ساختہ سیرپ میں زہریلے کیمیکلز کی موجودگی کا انکشاف

ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا / فائل فوٹو
ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا / فائل فوٹو

عراق میں نزلہ زکام سے بچانے کے لیے فروخت ہونے والی بھارتی ساختہ سیرپ میں زہریلے کیمیکلز کی آلودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

اس سے قبل دنیا کے مختلف ممالک میں بھارتی کمپنیوں کی تیار کردہ کھانسی کی آلودہ سیرپ ادویات کے استعمال سے متعدد بچوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔

خبر رساں ادارے بلومبرگ کی جانب سے عراق میں فروخت ہونے والے بھارتی ساختہ سیرپ کا ٹیسٹ ایک امریکی لیبارٹری میں کرایا گیا اور دریافت ہوا کہ اس میں ethylene glycol نامی کیمیائی مرکب کی مقدار طے شدہ مقدار سے 21 گنا زیادہ ہے۔

اس کیمیائی مرکب کی زیادہ مقدار انسانوں کے لیے جان لیوا ثابت ہوتی ہے اور گزشتہ سال ازبکستان اور گیمبیا میں بھارتی ساختہ کھانسی کی ادویات کے استعمال سے ہونے والی بچوں کی اموات کا باعث اسے قرار دیا جاتا ہے۔

خبر رساں ادارے کی جانب سے امریکی لیبارٹری کے ٹیسٹوں کے نتائج عالمی ادارہ صحت، عراقی اور بھارتی حکام سے شیئر کیے گئے۔

عالمی ادارہ صحت نے امریکی لیبارٹری کے نتائج کو قابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر عراقی حکومت کی جانب سے اس دوا کی فروخت کی تصدیق کی گئی تو الرٹ جاری کیا جائے گا۔

عراقی وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ وزارت کی جانب سے ادویات کی درآمد، فروخت اور تقسیم کے حوالے سے سخت ضوابط پر عمل کیا جاتا ہے۔

تاہم ترجمان نے مخصوص دوا کی فروخت کے حوالے سے جواب دینے سے گریز کیا۔

واضح رہے کہ یہ ایک سال کے دوران 5 ویں بار ہے جب بھارت سے برآمد کی جانے والی ادویات میں زہریلے کیمیکلز کی بہت زیادہ مقدار کا انکشاف ہوا۔

اس سے قبل ازبکستان، گیمبیا، مارشل آئی لینڈز اور لائیبریا میں بھارتی ساختہ ادویات میں ethylene glycol کی زائد مقدار کے استعمال کی تصدیق ہوئی تھی۔

عراق میں فروخت ہونے والی دوا بھارتی کمپنی Fourrts کی تیار کردہ ہے جو برطانیہ، جرمنی اور کینیڈا سمیت 50 سے زائد ممالک میں ادویات فروخت کرتی ہے۔

کمپنی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ کمپنی کی ایک ذیلی شاخ عراق میں فروخت ہونے والی دوا کو تیار کرتی ہے۔

عہدیدار کے مطابق خبر رساں ادارے کی جانب سے آگاہ کیے جانے پر بھارتی حکام نے مینوفیکچرنگ پلانٹ میں دوا کے نمونوں کو ضبط کرلیا، مگر اب تک اس کے نتائج سے آگاہ نہیں کیا گیا۔

امریکی لیبارٹری نے عراق میں فروخت ہونے والی دوا کے نمونوں کا 5 بار تجزیہ کیا اور ethylene glycol کے ساتھ ساتھ ایک اور کیمیائی مرکب diethylene glycol کی زائد مقدار کو بھی دریافت کیا۔

عام طور پر اس طرح کی ادویات کو سیال بنانے کے لیے کیمیائی مرکبات کی معمولی مقدار کو استعمال کیا جاتا ہے، مگر ان کی زائد مقدار انسانوں کے لیے زہریلی ثابت ہوتی ہے۔

مزید خبریں :