کاروبار
04 جنوری ، 2013

ملک بھر میں آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری

کراچی …ملک بھر میں وافر مقدار میں گندم کے ذخائر ہونے کے باوجود آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ صرف کراچی کے شہری ایک دن میں آٹے کی خریداری پر 4 کروڑ روپے اضافی اداکررہے ہیں۔محکمہ خوراک سندھ کہتا ہے کہ آٹے کی قیمت 33 روپے فی کلو ہونی چاہیے جبکہ کراچی کی عوام آٹا 40 روپے فی کلو میں خریدنے پر مجبورہیں۔7 روپے فی کلو مہنگا آٹا ملنے کا جواز کیا ہے ؟سندھ کی فلار ملز کہتی ہیں کہ حکومت کی جانب سے 6 ہزار ٹن طلب کے مقابلے صرف 2100 ٹن گندم مل رہی ہے۔پریس کانفرنس میں ممبران کا کہنا تھا کہ کہ موجودہ صورتحال محکمہ خوراک سندھ کی ناقص پالیسیوں کا نتیجہ ہے ٹریڈرز اور ایکسپورٹرز 2800 والی 100 کلو گندم 3 ہزار 400 روپے تک بلیک میں فروخت کر رہے ہیں۔ دوسری جانب محکمہ خوراک سندھ کہتا ہے کہ ملوں کو گندم فلارملرز کو ان کے کوٹے کے مطابق فراہم کی جارہی ہے۔نہ صرف کراچی بلکہ دہشت گردی کی سب سے بھاری قیمت ادا کرنے والے صوبے خیبر پختون خوا کی عوام کے لیے روٹی بھی بھاری پڑتی جارہی ہے جہاں دو ہفتوں کیدوران آٹے کی قیمت میں پانچ سے آٹھ روپے فی کلوگرام تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور یہ 38 روپے کا ہوگیا۔اس کے علاوہ کوئٹہ میں بھی گذشتہ ماہ کے دوران فی کلو آٹے کی قیمت میں ساڑھے تین روپے اضافہ ہوا اور یہ 37 روپے کا ہو گیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک طرف تو سرکاری گوداموں میں گندم بھری پڑی ہے تودوسری جانب عوام کے لیے روٹی مہنگی سے مہنگی ہو تی جارہی ہے لیکن حکومتی مشینری بے حسی کاثبوت دے رہی ہے۔

مزید خبریں :