08 جنوری ، 2013
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے پولیس افسر ڈاکٹر خرم کے تبادلے کی فائل طلب کر لی جب کہ اسسٹنٹ کمشنر صدر رابعہ اورنگزیب کے تبادلے پر چیف کمشنر اسلام آباد کے خلاف نوٹس خارج کر دیا۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ ہمیں تشویش ہے کہ عدالتی احکامات پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں ہو رہا۔جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے سرکاری ملازمین کو تحفظ سے متعلق کیس کی سماعت کی، ڈپٹی اٹارنی جنرل دل محمد علی زئی نے عدالت کو بتایا کہ پولیس افسر ڈاکٹر خرم رشید کا تبادلہ تین سال بعد کیا گیا جو قانون کے مطابق ہے ، اس پر جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہے تو عدالت اس کام میں مداخلت نہیں کرے گی، عدالت کو فائل پر وہ تحریر دکھائیں کہ تبادلہ اختیارات کے درست استعمال کے تحت کیا گیا ، سیکرٹری داخلہ نے فائل عدالت میں جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی، چیف کمشنر اسلام آباد طارق پیرزادہ نے اسسٹنٹ کمشنر صدر رابعہ اورنگزیب کے تبادلے سے متعلق عدالت کو بتایا کہ یہ احکامات 17 اگست کو جاری کیے گئے اور انیتہ تراب کیس میں عدالت کا حکم اس تبادلے کے بعد آیا،رابعہ اورنگزیب کو غلطی کرنے پر تبدیل کیا گیا، یہاں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں۔دوسری طرف ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر شفیع الرحمان کو تبدیل کر کے قانون و انصاف ڈویژن بجھوانے پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو نوٹس جاری کر دیا گیا۔