09 ستمبر ، 2023
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہےکہ 90 دن تو بہت دور ہیں 60 دن میں الیکشن ہونے چاہیے تھے، حلقہ بندیوں کے بعد الیکشن کے زرداری کے بیان کا مطلب انہی سے پوچھا جائے،کیئر ٹیکرز پر کوئی اعتراض نہیں لیکن یہ چیئر ٹیکرز نہ بنیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے بدین، ٹھٹہ، سجاول اور حیدرآباد کے دورے کے موقع پر کارکنوں سے خطاب کیا۔
بدین میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ میں صرف گھر کی باتوں پر ہی سابق صدر آصف زرداری کے بیانات کا پابند ہوں، سیاسی اور آئینی معاملات میں پیپلز پارٹی کی سی ای سی کے فیصلوں کی پابندی لازمی ہے، حلقہ بندیوں کےبعد الیکشن کے زرداری کے بیان کا مطلب انہی سے پوچھا جائے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جب بھی ضرورت پڑی عوام نے قربانی دی اور اب ان کا حق ہےکہ وہ پوچھیں حکومت عوام کے لیےکیا کر رہی ہے؟ کیئر ٹیکرز پر کوئی اعتراض نہیں لیکن یہ چیئر ٹیکرز نہ بنیں، ملک کے معاشی مسائل اتنے گمبھیر ہیں کہ نگران حکومت سے حل نہیں ہوسکتے، عوام کے چہروں پر لکھا ہوا ہے کہ وہ مشکل اور تکلیف میں ہیں، اگر نگران حکومت بجلی، پیٹرول اور ڈالر کی قیمت نیچے لاسکتی ہے تو اپنا جادو ضرور دکھائے۔
حیدرآباد میں کارکنوں سے خطاب میں بلاول کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ 90 دن میں الیکشن نہیں ہوسکتے، 90 دن تو بہت دور ہیں 60 دن میں الیکشن ہونے چاہیے تھے، 90 دن میں بھی نہیں کرانا چاہتے تو الیکشن کب کرائیں گے؟ کیا 100 دن میں الیکشن ہوں گے،120 دن میں الیکشن ہوں گے؟
ان کا کہنا تھا کہ عوام تکلیف میں ہیں، معیشت بدتر ہو رہی ہے، لوگ پریشان ہیں کہ بچوں کو اسکول کیسے بھیجیں، بزرگوں کا علاج کیسےکرائیں؟
خیال رہے کہ ایک بیان میں سابق صدر آصف زرداری نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن آئین کے مطابق الیکشن کرائےگا اور مردم شماری کے بعد الیکشن کمیشن نئی حلقہ بندیاں کرانےکا پابند ہے، چیف الیکشن کمشنر اور تمام اراکین پر ہمیں پورا اعتماد ہے۔
انہوں نےکہا کہ ملک اس وقت ایک معاشی بحران سے گزر رہا ہے، ہم سب کو سیاست کے بجائے معیشت کی فکر پہلے کرنی چاہیے، ملک ہے تو ہم سب ہیں۔