جرائم
Time 11 ستمبر ، 2023

کراچی میں پولیس ڈاکوؤں کے سامنے بے بس، جرائم کی شرح میں بے حد اضافہ

اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اب تک 92 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ دیگر واقعات میں 327 افراد قتل ہو چکے: سی پی ایل سی کے اعداد و شمار— فوٹو: فائل
اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اب تک 92 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ دیگر واقعات میں 327 افراد قتل ہو چکے: سی پی ایل سی کے اعداد و شمار— فوٹو: فائل

کراچی میں جرائم پیشہ عناصر آزاد اور پولیس بے بس ہوگئی، شہر بھر میں روزانہ درجنوں شہری لُٹنے اور مرنے لگے، رواں برس ڈکیتی مزاحمت پر اب تک 92 افراد جان سے جا چکے ہیں۔

رواں ماہ کے ابتدائی دس روز میں ڈاکوؤں نے مزاحمت پر 3 شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جبکہ مختلف ڈکیتیوں کی وارداتوں میں 10 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔

سٹیزن پولیس لائیزن کمیٹی (سی پی ایل سی) کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے دوران اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اب تک 92 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ دیگر واقعات میں 327 افراد قتل ہو چکے ہیں۔

2023 کے 8 ماہ میں 1329 گاڑِیاں چوری اور 147 چھینی گئیں جبکہ 34886 موٹر سائیکل چوری اور 4329 چھینی گئیں۔

اسٹریٹ کرائم کی مختلف وارداتوں میں شہریوں سے 16338 موبائل فونز چھینے گئے اس کے علاوہ اغوا برائے تاوان کی 8 اور بھتہ خوری کی 14 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔

شہر کی موجودہ صورتحال بھاری بھرکم تنخواہ پانے والے پولیس افسران کے ساتھ ساتھ نگران صوبائی حکومت کیلئے بھی کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔

مزید خبریں :