Time 15 ستمبر ، 2023
پاکستان

پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

پی آئی اے کی نجکاری کا جو اقدام منتخب وزرائے اعظم نہ کر سکے وہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کر دیا۔ فوٹو فائل
پی آئی اے کی نجکاری کا جو اقدام منتخب وزرائے اعظم نہ کر سکے وہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کر دیا۔ فوٹو فائل

کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے حوالے سے وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔

پی آئی اے کی نجکاری کا جو اقدام منتخب وزرائے اعظم نہ کر سکے وہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کر دیا۔

ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کا فیصلہ ہوتے ہی بینکوں نے پی آئی اے کے لیے قرضہ منظور کر لیا، ایک نجی بینک پی آئی اے کو آج 5 ارب روپے کا قلیل المدت قرضہ دے گا اور 7 سے 10 دن کے لےی دیے گئے اس قرض سے انتہائی ضروری ادائیگیاں کی جائیں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل بینک نے پی آئی اے کے لیے 13 ارب روپے کا قرضہ منظور کر لیا ، نیشنل بینک کا قرضہ ورکنگ کیپیٹل ہو گا جس کی مدت 6 ماہ سے ایک سال ہو گی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ قرض کی رقم اکاؤنٹ میں آتے ہی آج شام سے پی آئی اے کا آپریشن معمول پر آنا شروع ہو جائے گا، قرض ملنے کے بعد گراؤنڈ ہوئے پی آئی اے کے 2 بوئنگ 777 طیارے شام تک فلیٹ میں آ جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق نگران وزیراعظم کے زیر صدارت اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری کے لیے اہم فیصلے ہوئے اور وفاقی وزیر فواد حسن فواد کے دلائل پر وزیراعظم نے پی آئی اے کی نجکاری کے حق میں فیصلہ دے دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے وزیراعظم نے وزارت ہوا بازی کی جانب سے پی آئی اےکو 23 ارب روپے دینے کی درخواست رد کر دی اور اجلاس میں نجکاری کا عمل مکمل ہونے تک پی آئی اے کو آپریشنل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ نجکاری کی تکمیل تک پی آئی اے فلائٹ آپریشن کو جاری رکھنے پر کتنا خرچ آئے گا اس کے جائزے کے لیے نگران وفاقی وزیر فواد حسن فواد کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنا دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق امریکا میں پی آئی اے کا ملکیتی ہوٹل روزویلٹ بھی نجکاری فہرست میں شامل ہے۔

مزید خبریں :