17 ستمبر ، 2023
کھیرتھر میں آئی بیکس کی اموات میں کا سلسلہ نہ رک سکا، مزید 6 آئی بیکس مردہ حالت میں پائے گئے جبکہ 15 بیمار آئی بیکس کی بھی نشاندہی ہوئی ہے۔
محکمہ جنگلی حیات کے مطابق مردہ آئی بیکس کی جسم کے نمونے لے لیے گئے ہیں، رپورٹ آنے کے بعد اموات کی وجوہات کا تعین ہو سکے گا۔
گزشتہ ہفتے جیو نیوز نے آئی بیکس کی بیماری میں مبتلا ہوکر مرنے کی خبر نشر کی تھی جس پر محکمہ جنگلی حیات سندھ نے اسے افواہ قرار دیا تھا تاہم اب ڈپٹی کنزرویٹر محکمہ جنگلی حیات حیدر آباد واجد شیخ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کھیرتھر میں حالیہ دورے کے دوران 6 آئی بیکس مردہ پائے گئے جبکہ 15 انتہائی کمزور اور بیمار نظر آئے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ آئی بیکس میں کوئی بیماری ضرور ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آئی بیکس کی آنکھیں بند اور منہ سے جھاگ نکل رہا تھا اور ان کی سماعت بھی متاثر ہے۔
ڈپٹی کنزرویٹر محکمہ جنگلی حیات نے بتایا کہ آئی بیکس کی سننے کی صلاحیت بہت تیز ہوتی ہے، عام طور پر آئی بیکس دور کسی پہاڑی پر انسانوں کو دیکھ کر بھاگ جاتے ہیں، دورے کے دوران آئی بیکس ہم سے 10 فٹ کے فاصلے پر تھے، اندھے اور سننے کی صلاحیت نہ ہونے کے باعث آئی بیکس بھاگ نہیں رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ مقامی بکریوں میں بھی کوئی بیماری ہے، بکریاں چرنے اور پانی پینے اسی مقام پر جاتی ہیں جہاں آئی بیکس ہوتے ہیں، شک ہے کہ جو بھی بیماری ہے بکریوں سے ہی آئی بیکس میں منتقل ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقامی ذرائع سے موصول ہونے والی ایک ویڈیو میں بیمار آئی بیکس کو پہاڑی سے گر کر مرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔