Time 28 ستمبر ، 2023
کاروبار

پی آئی اے شدید مالی مشکلات کا شکار، خسارہ 743 ارب روپے سے تجاوز کرگیا

اب ادارے کے پاس تمام واجبات کی ادائیگی کیلئے اپنے بنیادی کاروبار اور طبعی اثاثوں کو تقسیم کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا/ فائل فوٹو
اب ادارے کے پاس تمام واجبات کی ادائیگی کیلئے اپنے بنیادی کاروبار اور طبعی اثاثوں کو تقسیم کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا/ فائل فوٹو

اسلام آباد: خسارے کا شکار پی آئی اے کی تنظیم نو کیلئے مالیاتی مشیر کی خدمات حاصل کرنے کی درخواستوں کے درمیان، پی آئی اے کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے اور اب ادارے کے پاس تمام واجبات کی ادائیگی کیلئے اپنے بنیادی کاروبار اور طبعی اثاثوں کو تقسیم کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا۔ 

حکومت دو الگ الگ اداروں کے قیام پر غور کر رہی ہے، ایک بنیادی سرگرمیوں کیلئے اور دوسرا طبعی اثاثہ جات کی دیکھ بھال کیلئے، جب کہ تمام بقایہ جات کی پارکنگ ایک ہولڈنگ کمپنی کے قیام کے ذریعے رکھی جائیں گی۔ 

پی آئی اے کا مجموعی خسارہ 743؍ ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے جس کے باعث بہت سے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کو واجب الادا 50؍ ارب روپے کی ٹیکس واجبات اس مجموعی خسارے کی رقم میں شامل نہیں کی گئی۔ 

لہٰذا ایف بی آر کی تنظیم نو کیلئے آنے والے کنسلٹنٹ کو خسارے میں چلنے والے ادارے کو مکمل طور پر قابل عمل بنانے کیلئے ڈھانچہ جاتی تجاویز پیش کرنے سے قبل ایک واضح صورتحال حاصل کرنا ہوگی۔ 

اعلیٰ سرکاری ذرائع نے بدھ کے روز دی نیوز سے بات چیت میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حکومت نے تنظیم نو اور نجکاری کے عمل کو ایک ساتھ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ائیرلائن نے پہلے ہی اپنی تنظیم نو کیلئے کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کیلئے درخواستیں طلب کر رکھی ہیں۔

کمپنی کو دو حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، پہلا حصہ اس کے بنیادی آپریشن کو چلائے گا جس میں پی آئی اے کے طیارے مختلف روٹس پر اڑانا شامل ہے اور اس کی تنظیم نو کے بعد اس کی نجکاری کی جائے گی، اس کے بعد ہولڈنگ کمپنی اپنے طبعی اثاثہ جات اور اس کی تمام بقایا ذمہ داریوں کی پارکنگ کیلئے قائم کی جائے گی۔ 

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے پی آئی اے کو گارنٹی فراہم کرنے کی حد 263 ارب روپے رکھی گئی ہے اور حال ہی میں حکومت نے ملکی بینکوں سے 17 سے 18 ارب روپے حاصل کرنے کی ضمانت دی گئی تھی۔

مزید خبریں :