29 ستمبر ، 2023
نگران وفاقی حکومت نے ٹیکس وصولیوں میں اضافے، نظام میں خامیوں کی نشاندہی اور تجاویز کیلئے ماہرین معیشت اور سابق ٹیکس افسران پر مشتمل 9 رکنی ٹاسک فورس قائم کردی۔
نگران وزیر خزانہ کی سربراہی میں قائم کی گئی ٹاسک فورس اسمگلنگ اور بدعنوانی سے معیشت کو ہونے والے نقصان کی روک تھام کی سفارشات مرتب کرےگی اور ایسے شعبوں کی نشاندہی بھی کرے گی جن سے زیادہ ٹیکس جمع کیا جا سکتا ہے۔
سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق ٹاسک فورس میں ڈاکٹر منظور احمد، ڈاکٹر مشرف آر سیان، امان اللہ عامر، اعجاز خان، خالد محمود اور محمود خلیل سمیت چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو شامل کیا گیا ہے جبکہ میمبر ایف بی آر ارد شیر سلیم طارق کو ٹاسک فورس کا سیکرٹری مقرر کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ٹاسک فورس ٹیکس وصولیوں اورپالیسی کو الگ کرنے کی سفارشات مرتب کرنے کے علاوہ گزشتہ سال ایف بی آر کی جانب سے 7200 ارب روپے کے علاوہ مزید 1280 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کرنے کی گنجائش سے متعلق دعویٰ پر مبنی رپورٹ کا بھی جائزہ لے گی۔
ٹاسک فورس ٹیکس وصولیوں کا جائزہ لے کر سسٹم کی کارکردگی بہتر بنانے، ادارہ جاتی اصلاحات،انسانی وسائل، ٹیکنالوجی کے استعمال اور ٹیکس دہندگان کی شکایات کے ازالے سمیت ٹیکس دہندگان کو فوائد دینے کی سفارشات بھی مرتب کرے گی۔
نگران وزیر خزانہ کی سربراہی میں قائم کی گئی یہ ٹاسک فورس آڈٹ کے نظام میں خرابیوں کی نشاندہی اور حکومت کی جانب سے ٹیکس اخراجات کا جائزہ لے کر ٹیکس استثنیٰ کی سفارشات تیار کرنے کیلئے بھی ذمہ دار ہوگی۔