پاکستان
13 جنوری ، 2013

کوہستان ویڈیو اسکینڈل کیس ری اوپن کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ، میاں افتخار

 کوہستان ویڈیو اسکینڈل کیس ری اوپن کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ، میاں افتخار

پشاور…وزیر اطلاعات خیبر پختون خوا میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ کوہستان ویڈیو اسکینڈل میں شامل لڑکیاں اور لڑکے زندہ ہیں۔ اس لیے کیس ری اوپن کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ۔پشاور میں جیو نیوز کے نمائندے محمد نعمان سے گفت گو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے کہا کہ کوہستان ویڈیو میں دکھائی جانے والی لڑکیاں زندہ ہیں۔جس کی تصدیق پہلے ہی عدالت کے حکم پر کوہستان کا دورہ کرنے والی کمیٹی کر چکی ہے۔ جب کہ اس اسکینڈل کے مرکزی کردار محمد افضل کے مطالبے پر ایف آئی آر متعلقہ تھانے میں درج کر کے نامزد بارہ کے بارہ ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں۔ میاں افتخار حسین نے یہ بھی بتایا کہ افضل اور ویڈیو میں دکھائے گئیبصیر اور گل نذیر کوان کے مطالبے پر خیبر پختون خوا پولیس نے مکمل تحفظ فراہم کیااورتین جون سے 18دسمبر 2012تک پولیس کی حفاظتی تحویل میں رہے۔ جس کے بعد وہ 20دسمبر کو پنجاب چلے گئے اورتاحال زندہ ہیں۔ تاہم قتل ہونے والے شاہ فیصل، شیر ولی اور رفیع الدین کے بارے میں پولیس کو کوئی معلومات نہیں دی گئیں۔ صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے کہا کہ محمد افضل کی جانب سے کیس ری اوپن کرنے کے مطالبے کا جواز نہیں بنتا کیوں کہ پہلے ہی ایف آئی آر درج اور تمام ملزمان گرفتار کیے جا چکے ہیں ۔

مزید خبریں :