14 جنوری ، 2013
اسلام آباد…چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن وامان کا مسئلہ جوں کا توں ہے، پہلے دن سے بنیادی انسانی حقوق کے نفاذ کی بات کر رہے ہیں ،عدالت نے بلوچستان میں امن وامان کے حوالے سے مفصل رپورٹ طلب کر لی۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے بلوچستان امن وامان کیس کی سماعت کی۔ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے عدالت کو بتایا کہ صوبہ میں گورنر راج کا نفاذ کر دیا گیا ہے۔عدالت نے گورنر راج کے نوٹی فی کیشن کی کاپی طلب کر لی۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ریمارکس دیئے کہ کوئٹہ اور مستونگ کے واقعات کے ملزمان کو کیوں گرفتار نہیں کیا گیا، انہوں نے ایڈووکیٹ جنرل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ چند لوگ ایسا کر رہے ہیں جنہیں آپ گرفتار نہیں کرنا چاہتے،انسانی حقوق کی صورت حال پہلے بہتر ہوئی نہ اب پیش رفت ہو رہی ہے ، قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک دوسرے پر الزام تراشی کر رہے ہیں ،سیکڑوں لاپتہ افراد کو بازیاب نہیں کرایا گیا ، کیس کی مزید سماعت 29 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔