01 نومبر ، 2023
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں قبائل کے درمیان 9 روز سے جاری جھڑپیں مذاکرات کے بعد رُک گئیں۔
جرگہ رکن نورجف کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور فورسز کے ہمراہ جرگہ نے کامیاب مذاکرات کیے۔9 روز کے درمیان دو قبائل میں جھڑپوں میں 55 افراد جاں بحق اور 105 زخمی ہوئے تھے۔
ضلعی انتظامیہ کےمطابق سیز فائر کے بعد قبائل کے مورچوں پر فورسز کے اہلکار تعینات کر دیےگئے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر ساجد طوری نےجنگ بندی کے بعد آمدورفت کے راستے،انٹرنیٹ اور موبائل سروس کو بھی جلد بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ فائربندی کے باوجود سرکاری حفاظت میں پاراچنار سامان لے جانے والے قافلےکو علاقہ ششو سے مقامی قبائل نے واپس کر دیا۔