02 نومبر ، 2023
انسانی حقوق کی سرگرم کارکن اور ہالی وڈ اداکارہ انجیلینا جولی نے غزہ میں اسرائیل کی فضائی بمباری کو پھنسی ہوئی آبادی پر جان بوجھ کر بمباری اور قتل قرار دے دیا۔
انجیلینا جولی نے سوشل میڈیا پر اسرائیلی جارحیت کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ایک ایسی بے بس آبادی پر جان بوجھ کر بمباری ہے جن کے پاس بھاگنے یا جانے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
انجیلینا جولی نے اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے لکھا کہ غزہ تقریباً 2 دہائیوں سے ایک کھلی فضا میں قید ہے اور تیزی سے اجتماعی قبر بنتا جا رہا ہے، یہاں مرنے والوں میں 40 فیصد معصوم بچے ہیں اور یہاں پورے خاندانوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے اپنے پیغام میں عالمی رہنماؤں پر بھی تنقید کی اور لکھا کہ دنیا دیکھ رہی ہے اور بہت سی حکومتوں کی حمایت سے لاکھوں فلسطینی شہریوں،بچوں، خواتین اور خاندانوں کو بین الاقوامی قانون کے خلاف خوراک، ادویات اور انسانی امداد سے محروم کرتے ہوئے اجتماعی طور پر سزا دی جارہی ہے اور ان سے غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل بھی گزشتہ ماہ انجیلینا جولی نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔
ہالی وڈ اداکارہ کا کہنا تھا کہ غزہ کی کُل آبادی 20 لاکھ ہے جن میں آدھے بچے ہیں جو دو دہائیوں سے محاصرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔