عدالت نے طلاق کی کارروائی میں پالتو کتے کو فیملی کا حصہ قرار دیدیا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

جنوبی امریکا کے ملک کولمبیا کی ایک عدالت نے طلاق کی کارروائی کے دوران جوڑے کو اپنے پالتو  مادہ کتے کو فیملی کی طرح سمجھنے کا حکم دے دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق عدالت کی جانب سے یہ حکم پالتو جانور کی اپنے مالک کے ساتھ جذباتی لگاؤ کو مد نظر رکھتے ہوئے جاری کیا گیا۔

بتایا جا رہا ہے کہ پالتو کتیا سیمونا جیڈر کاسٹانو اور لینا اوچووا کے درمیان علیحدگی کے بعد لینا اوچووا کے حصے میں آئی جس کے باعث سیمونا اپنی خاتون مالک لینا کے ساتھ ہی رہتی تھی اور اس نے سابق شوہر جیڈر کاسٹانو کو سیمونا کے ساتھ کھیلنے اور دیکھنے کے لیے پہلے سے طے شدہ دوروں کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق  جیڈر کاسٹانو نے اس بات پر غور کیا کہ سیمونا اس کے ساتھ کھیلنے کیلئے ہفتوں انتظار کرتی ہے اور اس کے جانے کے بعد وہ اداس بھی ہو جاتی ہے جبکہ جیڈر کاسٹانو بھی اپنی پیاری دوست کو کھونے کے بعد افسردہ تھا اور  غم کی وجہ سے ٹھیک سے کھانا بھی نہیں کھا پا رہا تھا۔

کئی مہینوں کی دل آزاری کے بعد جیڈر کاسٹانو نے اس امید کے ساتھ معاملہ عدالت میں لے جانے کا فیصلہ کیا کہ اسے پہلے سے طے شدہ دوروں میں سیمونا سے ملنے کی اجازت مل سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ بگوٹا سپیریئر کورٹ کے ججوں نے فیصلہ دیا کہ پالتو کتے کو قانونی طور پر جیڈر کاسٹانو کی 'بیٹی' کے طور پر سمجھا جانا چاہیے اور سیمونا کو طلاق کی کارروائی میں ایک بچے کی طرح سمجھا جانا چاہیے۔

اس کے علاوہ جیڈر کاسٹانو نے اپنی سابقہ ​​​​اہلیہ لینا اوچووا پر سیمونا کے ساتھ طے شدہ دوروں کی اجازت دینے سے انکار پر  بھی مقدمہ دائر کیا جس پر عدالت نے سیمونا سے ملنے کیلئے جیڈر کو طے شدہ دوروں کی اجازت دیتے ہوئے جیڈر کے حق میں فیصلہ سنایا۔

مزید خبریں :