پاکستان
16 جنوری ، 2013

طاہر القادری غیر آئینی اقدام کی ترغیب دے رہے ہیں، رضا ربانی

طاہر القادری غیر آئینی اقدام کی ترغیب دے رہے ہیں، رضا ربانی

کراچی … سینیٹر اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما رضا ربانی کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری آئین کے نام پر غیر آئینی اقدام کی ترغیت دے رہے ہیں۔ سینیٹر رضا ربانی نے سندھ ہائی کورٹ میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ طاہر القادری کا الیکشن کمیشن کی تحلیل کا مطالبہ غیر آئینی ہے، الیکشن کمیشن آرٹیکل 213 اور 218 کے تحت وجود میں آیا، آرٹیکل 13 الیکشن کمیشن کے کسی فرد کو ہٹانے کیلئے طریقہ کار طے کرتا ہے، اٹھارہویں ترمیم کے بعد آرٹیکل 63 کے مطابق کسی شخص کے صالح اور نیک ہونے کی تشریح اب عدالت کا کام ہے، اب صرف عدالت ہی بتا سکتی ہے کون صالح ہے اور کون نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عبوری حکومت میں تمام اسٹیک ہولڈر کی مشاورت کا مطالبہ بھی غیر آئینی ہے، آرٹیکل 224 اے کے تحت عبوری حکومت بنانے کا طریقہ کار واضح ہے، فوج اور عدلیہ کو شامل نہیں کیا جاسکتا، آرٹیکل 245 کے تحت آرم فورسز کے لوگ حلف اٹھاتے ہیں کہ وہ سیاسی کاموں میں حصہ نہیں لے سکتے۔ رضا ربانی نے کہا کہ عبوری حکومت کی تشکیل کیلئے آئین کے مطابق عدلیہ سے مشاورت بھی نہیں ہوسکتی، انتخابی اصلاحات عبوری حکومت سے کرانے کا مطالبہ بھی غیر آئینی ہے، عبوری حکومت کا کام صرف 60 سے 90 روز میں غیر جانبدرانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد ہے، قانون اور آئین میں ترمیم صرف پارلیمنٹ کرسکتی ہے، آرٹیکل 254 کو جان بوجھ کر انتخابات کے التواء کیلئے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ طاہر القادری غیر آئینی اقدامات اور مطالبات سے اپنے ایجنڈے کی تکمیل چاہتے ہیں، سیاسی جماعتیں غیر آئینی اور غیر جمہوری ایجنڈے کے خلاف متحد ہوجائیں اور سسٹم ڈی رہل ہونے سے بچائیں۔

مزید خبریں :