04 جنوری ، 2024
پیپلز پارٹی کراچی کے صدر سعید غنی نے اسٹیٹ بینک پر سابق اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کے کاغذات نامزدگی بحال کروانےکےلیے سہولت کاری کا الزام لگادیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ فہمیدہ مرزا اور ذوالفقار مرزا نے 22کروڑ روپےکے بینک نادہندہ ہونےکی بات چھپائی، جو ان کے نامزدگی فارم مسترد ہونےکی وجہ بنی۔
سعید غنی نے اسٹیٹ بینک پر مرزا فیملی کو بچانے اور ان کے لیے صفائیاں پیش کرنےکا الزام لگاتے ہوئےکہا کہ اسٹیٹ بینک نے چھٹی کے روز الیکشن کمیشن کو خط لکھا۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک آج بھی یہ کوشش کر رہا ہے کہ کسی طرح نجی بینک اور مرزا فیملی میں سیٹلمنٹ ہو جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے نوٹس فہمیدہ مرزا کو کیا اور اس کا جواب اسٹیٹ بینک نے دیا، اسٹیٹ بینک پر دباؤ ہے یا مرزا فیملی سے پیار یہ اسٹیٹ بینک ہی بتائے گا، مرزا شوگر ملز کے قرض کے لیے ضمانت فہمیدہ مرزا نے دی، اسٹیٹ بینک کیسے کہہ سکتا ہےکہ قرضہ کمپنی کا ہے۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا کے مخصوص نشست پر کاغذات نامزدگی مسترد کرکے نااہل قرار دے دیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے میں کہا گیا کہ اسٹیٹ بینک نے موقف اختیار کیا کہ فہمیدہ مرزا کی کمپنی نادہندہ ہے، فہمیدہ مرزا ذاتی طور پر نادہندہ نہیں۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے میں کہا گیا ہےکہ فہمیدہ مرزا پر آئین کے آرٹیکل 63 ون این کا اطلاق ہوتا ہے۔