07 جنوری ، 2024
راولپنڈی: الیکشن ٹربیونل نے میانوالی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 89 سے بانی پی ٹی عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
الیکشن ٹربیونل میں جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے ریٹرننگ افسر کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے کاغذات مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے بیر سٹر علی ظفر، عمیر نیازی اور لامیہ نیازی سمیت دیگر وکلا الیکشن ٹریبونل میں پیش ہوئے۔
الیکشن ٹربیونل نے پوچھا کہ توشہ خانہ میں جو چیزیں لی گئیں کیا ان کی تفصیلات دی گئیں؟ جوپیسہ توشہ خانہ کی چیزیں بیچ کرحاصل کیا گیا وہ کیوں ظاہر نہیں کیا گیا؟
بیر سٹرعلی ظفر نے بانی پی ٹی آئی کی نااہلی کے خلاف دلائل میں کہا کہ توشہ خانہ کیس میں سزا معطل ہوئی ہے اور اپیل زیر سماعت ہے، توشہ خانہ میں ساری چیزیں ڈکلیئر کی گئیں۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا ٹربیونل کو بتا دیا ہے کہ نااہلی کا فیصلہ آر او نہیں کر سکتا، یہ کوئی عدالت ہی کر سکتی ہے، اعتراضات میں الزام لگایا گیا ہے اس پر نااہلی نہیں بنتی۔
ڈی جی لاء الیکشن کمیشن ارشد ملک ٹیم کے ہمراہ الیکشن ٹربیونل میں پیش ہوئے جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل طیب بلال نے دلائل دیے۔
الیکشن ٹربیونل کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے فریقین کے دلائل سن کر بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا، فیصلہ 10 جنوری کو سنایا جائے گا۔