20 جنوری ، 2013
ممبئی … بھارت میں انتہاء پسندی پھیلانے کیلئے ہندووٴں کی تربیت کا انکشاف ہوا ہے، جو کسی اور نے نہیں بھارت کے وزیردا خلہ سشیل کمار شندے نے کیا ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے ایک تقریب کے دوران اعتراف کیا ہے کہ بھارت میں ہندو انتہا پسندی بڑھانے کے کیمپس موجود ہیں جن میں انتہا پسندی کی تربیت دینے کا انکشاف ہوا ہے ۔ بھارتی وزیرداخلہ نے ان کیمپس کی موجودگی اور چلانے کا الزام اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس پر لگادیا ہے۔ بھارتی وزیرداخلہ نے جس محفل میں ہندو انتہاء پسندی پھیلنے کی بات کی اس میں وزیراعظم من موہن سنگھ اور حکمران جماعت کانگریس کے رہنماء راہول گاندھی بھی موجود تھے ۔ بھارتی وزیر داخلہ درحقیقت تو یہ الزام اپنی اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی پر لگارہے ہیں لیکن اسی الزام میں یہ اعتراف چھپا ہے کہ بھارت میں انتہاء پسندی کے کیمپس موجود ہیں، جو ہندو انتہاء پسندی کو فروغ دے رہے ہیں ۔ بھارتی وزیر داخلہ کے بیان کو تقویت یوں بھی ملتی ہے کہ حال ہی میں شیو سینا کی دھمکیوں سے پاکستانی کھلاڑیوں کو کھیلے بغیر بھارت سے لوٹنا پڑا ، ممبئی میں پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم پر مقابلوں کے دروازے بند کردیئے گئے ، بھارت میں شیو سینا کے بعد اب بے جی پی کا نام بھی بھارتی وزیر داخلہ نے انتہاء پسندوں کے ساتھ جوڑ دیاہے ۔