21 جنوری ، 2013
ڈھاکا…بنگلہ دیش میں متنازع حکومتی ٹربیونل نے جماعت اسلامی کے ایک سابق رہنما کو چالیس برس قبل ملک کی آزادی کی تحریک کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم پر موت کی سزا سنائی ہے۔ڈھاکا میں ٹربیونل نے مولانا عبدالکلام آزاد کو یہ سزا ان کی عدم موجودگی میں سنائی۔ ان پر یہ الزامات گزشتہ سال عائد کیے گئے تھے۔ اُن کے اہل خانہ کے مطابق انہوں نے گزشتہ برس اپریل میں سکیورٹی فورسز کے چھاپے سے قبل ملک چھوڑ دیا تھا۔ مولانا عبدالکلام آزاد کے ملک چھوڑنے کے بعد جماعت اسلامی نے اُن کی رکنیت بھی منسوخ کر دی تھی۔ وہ پہلے شخص ہیں جنہیں حکومت کی جانب سے تین سال قبل بنائے جانے والے انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل نے مجرم قرار دیا ہے۔استغاثہ کا کہنا ہے کہ عبدالکلام آزاد نے نہ صرف 1971 کی جنگ میں 6 ہندووٴں کوگولی مار کر ہلاک کیا بلکہ ایک ہندو عورت سے زیادتی بھی کی۔