Time 18 جنوری ، 2024
کھیل

'وائٹ بال میں تجربات کی گنجائش ہوتی ہے، شاہین کو بطور کپتان مزید وقت دینا ہوگا'

کیا وجہ ہے ہم اٹھارہ سال سے آسٹریلیا میں سیریز نہیں جیتے؟ کنسلٹنٹ قومی سلیکشن کمیٹی—فوٹو: فائل
کیا وجہ ہے ہم اٹھارہ سال سے آسٹریلیا میں سیریز نہیں جیتے؟ کنسلٹنٹ قومی سلیکشن کمیٹی—فوٹو: فائل

قومی سلیکشن کمیٹی کے کنسلٹنٹ کامران اکمل نے کہا ہے کہ پاکستان کو آسٹریلیا میں سیریز جیتنی چاہیے تھی،  انڈیا آسٹریلیا میں دو مرتبہ ٹیسٹ سیریز جیتا، دیگر ٹیمیں بھی وہاں سیریز جیت جاتیں۔

کامران اکمل کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ پاکستان کو بھی وہاں ٹیسٹ سیریز جیتنی چاہیے تھی،کیا وجہ ہے ہم اٹھارہ سال سے وہاں سیریز نہیں جیتے، پچھلے چار پانچ سال سے ڈومیسٹک پرفارمرز کو نظرانداز کیا گیا، ڈومیسٹک پرفارمرز کو نظر انداز کیے جانے کے باعث آج ہماری ٹیم مشکل کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم مینجمنٹ اس وقت تجربات کر رہی ہے، وائٹ بال میں تجربات کرنے کی گنجائش ہوتی ہے، مختلف کھلاڑیوں کو آزمایا جارہا ہے، امید ہے پاکستان ٹیم اگلے دو میچز میں اچھا پرفارم کرےگی۔

کامران اکمل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بابر اعظم ورلڈ کلاس کھلاڑی ہے، وہ شروع میں ون ڈاؤن پوزیشن پر کھیلتا آیا ہے، بابر  اپنے آپ ایڈجسٹ کرلیتا ہے، وہ اور محمد رضوان نے ایک عرصہ پرفارم کیا ہے۔ بابر، رضوان کے ساتھ نوجوان کھلاڑیوں کو آزمایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی کسی قسم کے دباؤ میں نہیں لگ رہا،اس نے پی ایس ایل میں بھی اپنی صلاحیتوں کو منوایا ہے،شاہین آفریدی کی بطور کپتان پہلی انٹرنیشنل سیریز ہے، انہیں بطور کپتان مزید وقت دینا ہوگا۔

مزید خبریں :