Time 19 جنوری ، 2024
صحت و سائنس

ہائی بلڈ پریشر جیسے مرض کو آپ سے دور رکھنے کے لیے بہترین غذائیں

ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے / فائل فوٹو
ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے / فائل فوٹو

فشار خون یا ہائی بلڈ پریشر کے شکار اکثر افراد کو اس سے لاعلم رہتے ہیں کہ وہ اس مرض کا شکار ہوچکے ہیں اور اسی وجہ سے اسے خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کی علامات عموماً اسی وقت ظاہر ہوتی ہیں جب اس کی شدت بہت زیادہ بڑھ چکی ہو۔

ہائی بلڈ پریشر سے ہارٹ اٹیک یا فالج جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

صحت کے لیے فائدہ مند طرز زندگی سے اس بیماری کا شکار ہونے سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

دل کی صحت کے لیے مفید غذائیں بلڈ پریشر کو صحت مند سطح پر رکھنے کے لیے بھی مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

پوٹاشیم اور میگنیشم سے بھرپور غذائیں اس حوالے سے زیادہ بہترین ثابت ہوتی ہیں۔

ایسی ہی غذاؤں کے بارے میں جانیں جو بلڈ پریشر کو صحت مند سطح پر رکھنے میں مدد فراہم کرسکتی ہیں۔

ترش یا کھٹے پھل

لیموں، گریپ فروٹ اور مالٹے جیسے ترش پھل بلڈ پریشر کو کم رکھنے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔

ان پھلوں میں وٹامنز، منرلز اور نباتاتی مرکبات موجود ہوتے ہیں جو دل کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں اور اس طرح ہائی بلڈ پریشر سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ کچھ مقدار میں پھل کھانے سے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے اور اس حوالے سے ترش پھل زیادہ مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

گریپ فروٹ اور مالٹے کا جوس پینے سے بھی بلڈ پریشر کو کم رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔

مچھلی

ہر ہفتے 2 بار مچھلی کھانے کی عادت سے امراض قلب بشمول ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

مچھلی اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے۔

یہ فیٹی ایسڈز صحت کے لیے بہت اہم ہوتے ہیں اور بلڈ پریشر سے بچنا ممکن ہوتا ہے۔

سبز پتوں والی سبزیاں

پالک یا ایسی ہی دیگر سبزیوں میں نائٹریٹ کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے بلڈ پریشر کی سطح صحت مند رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

تحقیقی رپورٹس کے مطابق روزنہ ایک کپ سبز پتوں والی سبزیاں کھانے سے بلڈ پریشر کی سطح کم کی جاسکتی ہے جبکہ امراض قلب کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔

گریاں اور بیج

پستے، اخروٹ اور کدو کے بیج سمیت دیگر گریاں اور بیج بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیے بہترین ہوتے ہیں۔

بیشتر گریوں اور بیجوں میں فائبر اور ایسے غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں جو بلڈ پریشر کو بڑھنے سے روکنے کے لیے اہم تصور کیے جاتے ہیں۔

دالیں

دالوں کا زیادہ استعمال بھی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح میں کمی لاتا ہے۔

ان میں موجود میگنیشم اور پوٹاشیم جیسے اجزا بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

متعدد تحقیقی رپورٹس میں دالوں کے استعمال اور بلڈ پریشر کی سطح میں کمی کے درمیان تعلق کی نشاندہی کی گئی ہے۔

بیریز

بیریز صحت کے لیے بہت زیادہ بہترین ثابت ہوتی ہیں، خاص طور پر امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

بیریز میں اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

بلیو بیریز، اسٹرا بیریز اور دیگر کا استعمال اس حوالے سے بہترین ثابت ہوتا ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مختلف اقسام کی بیریز کو کھانے سے بلڈ پریشر کی سطح میں نمایاں کمی آتی ہے۔

زیتون کا تیل

زیتون کا تیل صحت کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے خاص طور پر دل کی صحت بہتر ہوتی ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ زیتون کے تیل میں موجود غذائی اجزا، نباتاتی مرکبات اور اینٹی آکسائیڈنٹس دل کی صحت کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔

گاجر

گاجروں میں ایسے نباتاتی مرکبات کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو جسم کے مختلف افعال جیسے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔

2023 کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 100 گرام گاجر کھانا عادت بنانے سے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ 10 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

انڈے

انڈے بھی بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے بہترین ثابت ہوسکتے ہیں۔

2023 کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہر ہفتے 5 یا اس سے زائد انڈے کھانے سے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

مختلف تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ انڈے کھانے سے طویل المعیاد بنیادوں پر ہائی بلڈ پریشر کے شکار ہونے سے مدد ملتی ہے۔

ٹماٹر

ٹماٹر میں پوٹاشیم اور لائیکوپین جیسے اجزا موجود ہوتے ہیں۔

لائیکو پین دل کی صحت کے لیے بہت زیادہ مفید غذائی جز ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔

تحقیقی رپورٹس کے مطابق ٹماٹر کھانے سے بلڈ پریشر کو مستحکم رکھنے میں مدد ملتی ہے جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

دہی

دہی کھانے کی عادت سے بھی بلڈ پریشر کی سطح کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے درحقیقت اس کو کھانے سے ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہونے سے بچنا بھی آسان ہوجاتا ہے۔

تحقیقی رپورٹس کے مطابق ہر ہفتے 3 بار دہی کھانے سے بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ 13 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

کچن میں موجود عام اشیا

کالی مرچ، لہسن، سرخ مرچ، ادرک اور لیمن گراس میں ایسے مرکبات موجود ہوتے ہیں جو خون کی شریانوں کو کشادہ کرتے ہیں جس سے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

آلو

آلو میں ایسے متعدد نباتاتی مرکبات موجود ہوتے ہیں جو بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے بہترین ثابت ہوتے ہیں۔

ایک آلو میں 941 ملی گرام پوٹاشیم موجود ہوتا ہے جو دن بھر کے لیے درکار مقدار کے 20 فیصد حصے کے برابر ہوتا ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ آلو کھانے سے ہائی بلڈ پریشر سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

چقندر

چقندر کے جوس کو پینے سے بھی مختصر اور طویل المعیاد بنیادوں پر بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آسکتی ہے کیونکہ اس سبزی میں نائٹریٹ موجود ہوتا ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 4 ہفتے تک روزانہ ایک کپ چقندر کا جوس پینے سے بلڈ پریشر کی سطح میں نمایاں کمی آتی ہے۔

ڈارک چاکلیٹ

ڈارک چاکلیٹ میں ایسے اینٹی آکسائیڈنٹس ہوتے ہیں جو بلڈ پریشر کی سطح کم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، البتہ اس کی زیادہ مقدار کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔

تربوز

تربوز میں citrulline نامی ایک امینو ایسڈ موجود ہوتا ہے جو ہمارے جسم میں جاکر نائٹریٹ آکسائیڈ میں تبدیل ہوجاتا ہے جس سے شریانوں کی صحت اور لچک بہتر ہوتی ہے۔

اس طرح بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :