03 فروری ، 2024
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جماعت اسلامی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کو معلوم ہے کہ آمر نہیں آیا تو کوئی چانس نہیں کہ وہ حکومت میں بیٹھ سکے،
جیکب آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جس طرح جماعت اسلامی نے ضیا الحق کا ساتھ دیا، آج تک عوام نے ان کی یہ غلطی معاف نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کے بڑے مسئلوں پر اپنا منشور بنایا ہے، اگر وفاق میں ہماری حکومت بنی تو عوام کی آمدنی دگنی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 30 لاکھ گھر بنانا چاہتے ہیں، غربت سے مقابلہ کرنے کیلئے خواتین کو بلا سود قرضے دیں گے، کسانوں کیلئے ہاری کارڈ اور نوجوانوں کیلئے یوتھ کارڈ دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھوک مٹاؤ پروگرام کے تحت بھوک کا مقابلہ کریں گے، ہر ڈسٹرکٹ میں یونیورسٹیاں قائم کی جائیں گی، اشرافیہ سے سبسڈی ختم کی جائے گی۔
بلاول بھٹو نے صوبے کے عوام سے اپیل کہ مجھے بھاری اکثریت چاہیے، مخالف امیدوار جیت گئے تو میرے لیے کام کرنے میں مشکلات ہوں گی، میرے امیدواروں کو بھاری اکثریت سے جتوائیں۔
بلاول کا کہنا تھا کہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا دعویٰ کیا جاتا ہے، لیکن ہمارے یہاں تو نہ 2013 میں لوڈ شیڈنگ ختم ہوئی نہ اب ہوئی ہے۔
بلاول بھٹو نے دعویٰ کیا کہ 8 فروری کو تیروں کی بارش ہوگی، ہماری حکومت میں سولر کے ذریعے 300 یونٹ بجلی مفت فراہم کی جائے گی۔