22 فروری ، 2024
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے)کو ملک بھر میں تعطل کا شکار سماجی رابطے کی سائٹ ایکس بحال کرنےکا حکم دیدیا۔
عدالت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایکس سروس بغیر کسی خلل اور بندش کے بحال رکھی جائے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ وزیر داخلہ نے بیان دیا ہے ایکس بند کرنے کی ہدایت جاری نہیں کی گئی، نگران وزیر آئی ٹی نے بیان دیا کہ انہوں نے آئی ٹی سیکٹر کو چار چاند لگا دیئے ہیں، وزیر اعظم، وزیر داخلہ، وزیر آئی ٹی وی پی این لگا کر ایکس استعمال کرکے قوم کو بتا رہے ہیں کہ ایکس بند نہیں ہے۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ عقیل احمد عباسی نے استفسار کیا کہ کون سائٹس بند کرتا ہے کس نے حکم دیا ہے بند رکھنے کا؟
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ ایکس بند رکھنے، سروس کو سلو رکھنے کا اختیار صرف پی ٹی اے کے پاس ہے، پی ٹی اے سے پوچھا جائے کس نے ایکس بند رکھنے کی ہدایت جاری کیں؟
وکیل درخواست گزار نے مزید کہا کہ صحافیوں اور جن کی روزی روٹی ایکس سے وابستہ ہے انہیں شدید مشکلات ہیں، ذرائع ابلاغ اور ریسرچ سے وابستہ لاکھوں افراد کو ایکس کی بندش سے مشکلات کا سامنا ہے، غزہ، فلسطین کو ایڈز فراہم کرنے والوں اور معلومات تک رسائی کے لیے مشکلات کا سامنا ہے۔
جسٹس عقیل احمد عباسی کا کہنا تھا کتنے دن سے ایکس سروس بند ہے؟ ہم نے پہلے بھی ایک درخواست میں انٹرنیٹ سروس کھولنے کا حکم دیا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا یہ درخواست اس سے کیس سے مختلف ہے، جس دن کمشنر راولپنڈی نے بیان دیا تھا ہم نے کس طرح دھاندلی کرائی اس دن سے ایکس بند ہے، سابق کمشنر راولپنڈی کے اعتراف کے بعد لوگوں تنقید کر رہے تھے، پانچ روز سے وہ لوگ پریشان ہیں جن روز گار ایکس سے وابستہ ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی اے اور دیگر فریقین سے آئندہ سماعت پر تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے پی ٹی اےکو بلاجواز انٹرنیٹ، ویب سائٹس، ایکس اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم بند کرنے سے روک دیا اور حکم دیا کہ فوری طور پر ملک بھر میں ایکس کی سروس بحال کی جائیں۔