کامران ٹیسوری گورنر نہ رہے تو کیا کریں گے؟

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

گورنرسندھ محمد کامران خان ٹیسوری نے کراچی میں ایوارڈز کی تقریب سے خطاب میں دل کے پھپھولے پھوڑ دیے اور منصب پر نہ رہنے کی صورت میں اپنا لائحہ عمل بھی بتا دیا۔

گورنر ہاؤس میں منعقد تقریب سے خطاب میں محمد کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ انہوں نے بحثیت گورنر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے 2 ایسے وعدے پورا کیے جو وہ برسوں عوام سے کرتے تو رہے تھے مگرپورا کرنے سے گریز کیا تھا۔

کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ انہوں نے گورنرہاؤس کے دروازے عوام کیلئےکھول کر بانی پی ٹی آئی کا پہلا بڑا وعدہ اپنے عہدے کا حلف اٹھاتے ہی پورا کر دیا تھا۔ زنجیر عدل لگائی جو ہر عام آدمی بجاکر اپنا دکھڑا گورنر کو سنا سکتا ہے اور مسئلہ کا حل بھی لے سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس گھنٹی کو عارف علوی نے بطور صدر اور شہباز شریف نے بطور وزیراعظم بجایا جبکہ مختلف ممالک کے سفرا اور قونصل جنرلز بھی اسے بجا کر تاریخ رقم کرتے رہے ہیں۔

کامران ٹیسوری نے کہا کہ انہوں نے گورنرہاؤس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی یونیورسٹی بنا کر بانی پی ٹی آئی کا دوسرا وعدہ پورا کیا،اس یونیورسٹی میں پانچ، پانچ ہزار طلبہ ہر شفٹ میں آتے ہیں اور ایک روز میں پندرہ ہزار طلبہ جدید ترین تعلیم سے فیض یاب ہو رہے ہیں۔اس طرح پچاس ہزار طلبہ ایک ماہ میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ لاکھوں آن لائن تربیت لے رہے ہیں۔

ایک طالبہ کے بارے میں گورنر نے بتایا کہ وہ کورس شروع ہونے کے وقت اپنے موبائل فون میں بیلنس بھی کزنز سے ڈلواتی تھی اور آنے جانے کا کرایہ بھی عزیزوں سے لیتی تھی مگر صرف ایک ماہ میں اس نے جس قدر آئی ٹی کورس کیا ہے اسی کی بنیاد پر وہ دو سو ڈالر کما چکی ہے۔ اس طرح انہوں نے نہ صرف لوگوں کو تعلیم دی بلکہ ٹیلنٹڈ طلبہ روزگار سے بھی منسلک ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

تقریب سے مختلف میں کئی مقررین دعاگوتھے کہ گورنر اس منصب پر فائز رہیں۔ ان تقاریر کا حوالہ دیتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا کہ وہ منصب پر رہیں یا نہ رہیں، اس سے انہیں فرق نہیں پڑتا۔وہ 12 ربیع الاول کو گورنر بنے تھے اور اس متبرک دن نے ان کی سوچ ہی بدل کررکھ دی ہے، اب وہ فلاح کے کام کرنا چاہتے ہیں۔

کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ منصب اللہ کے ہاتھ میں ہے، وہ جسے چاہے عطاکرے۔ اگر وہ عہدے پر برقرار رہے تو یہ کام مزید بڑھائیں گے اورعہدہ نہ بھی رہا تو بھی فلاح کے کام ختم نہیں کیے جائیں گے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ انہوں نے طاقتور پاکستان کے نام سے ایک ادارہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وہ لوگوں سے چندہ لے کر لوگوں کی خدمت نہیں کریں گے بلکہ طاقتور پاکستان کے نام سے خود کاروبار کریں گے اور جو بھی منافع ہوگا، وہ تمام رقم فلاحی کاموں پر خرچ کی جائے گی۔

ملک کی معاشی ابتری کا ذکر کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ اوپر سے نیچے تک کوئی بھی نہیں جو عوام کیلئے سوچتا ہو، یہاں لوگ زمین کے بارے میں سوچتے ہیں، ضمیر کےبارے میں نہیں۔

راول پنڈی کے سابق کمشنر کا حوالہ دیتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ بعض صورتوں میں لوگوں کے ضمیر جاگ بھی جاتے ہیں۔

کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کہتے تھے کہ  اقتدار سے باہر ہو کر زیادہ خطرناک ہوجاؤں گا۔اب خود انہوں نے بھی ٹھانی ہے کہ گورنر کے منصب سے ہٹے تو بانی پی ٹی آئی کا یہ تیسرا وعدہ بھی پورا کرکے دکھائیں گے۔انہوں نے اس عرصے میں بہت کچھ دیکھا ہے، راز سینے میں زیادہ دیر نہیں رہنے چاہیں۔

مزید خبریں :