02 مارچ ، 2024
خیبر پختونخوا کی 13 ویں اسمبلی کے پہلے سیشن کے دوران مسلسل تیسرے روز بھی گیلری میں موجود تحریک انصاف کے کارکنان کی بدتمیزیوں کا سلسلہ جاری رہا، اجلاس کے دوران کارکنان اپوزیشن ممبران اسمبلی پر نازیبا جملے کستے رہے۔
اجلاس میں اسپیکرکے انتخاب کے موقع پر پی ٹی آئی کے کارکنان نے گیلری سے ن لیگ کی خاتون رکن اسمبلی صوبیہ شاہد پر چپل، لوٹا اور دیگر اشیا پھینک کر نازیبا جملے کسے جبکہ سابق اسپیکر مشتاق احمد غنی کارکنان کو دیکھتے رہے۔
اجلاس کے دوسرے روز ڈپٹی اسپیکر انتخاب کے دوران کارکنان نے گیلری سے یہی عمل دہرایا تو خاتون رکن اسمبلی نے علی امین گنڈاپور سے شکایت کی، علی امین نے کارکنان کو خاموش رہنے کا اشارہ کیا۔
سیشن کے تیسرے روز قائد ایوان علی امین گنڈاپور کے خطاب کے بعد اپوزیشن کے ڈاکٹر عباد اللہ نے علی امین گنڈاپور، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو مبارکباد دی، ڈاکٹر عباد نے ہال میں موجود خاتون رکن اسمبلی صوبیہ شاہد کی تضحیک اور انکے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال کا تذکرہ شروع کیا تو مہمانوں کی گیلری میں موجود پی ٹی آئی کارکنان نے نعرہ بازی شروع کردی۔
نومنتخب اسپیکر بابر سلیم سواتی نے ہلڑ بازی ختم نہ کرنے پرکارکنان کو گیلری سے نکالنے کی تنبیہ کی، اسپیکر کی جانب سے گیلری سے نکالنے کا کہنے پر کارکنان اجلاس کے اختتام تک خاموش رہے۔
بعد ازاں اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابرسلیم سواتی نے اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا۔