خواہش ہے پی ایس ایل میں پاکستان کے بڑے ناموں کو آؤٹ کروں: عثمان طارق

میرا جو بولنگ ایکشن آج ہے ہمیشہ سے ہی ایسا تھا، گیند کی ڈیلیوری کے وقت جو ٹہراؤ ہوتا ہے تو اس سے نتیجہ بہتر ملتاہے: کرکٹر__فوٹو: انسٹاگرام/کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
میرا جو بولنگ ایکشن آج ہے ہمیشہ سے ہی ایسا تھا، گیند کی ڈیلیوری کے وقت جو ٹہراؤ ہوتا ہے تو اس سے نتیجہ بہتر ملتاہے: کرکٹر__فوٹو: انسٹاگرام/کوئٹہ گلیڈی ایٹرز

پی ایس ایل کی فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے عثما طارق کا کہنا ہے کہ خواہش ہے پی ایس ایل میں پاکستان کے بڑے ناموں کو آؤٹ کروں۔

عثمان طارق نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ رمضان میں عمر ایسوسی ایٹس کی جانب سے کھیلا جو خوش قسمتی کا سبب بنا، معلوم تھا کہ اگر ان کی جانب سے کھیل کر پرفارم کیا تو وہ سپورٹ ضرور کریں گے اور ایسا ہی ہوا ، سٹی کرکٹ میں ٹاپ کیا لیکن صرف سیکنڈ الیون کے ملے مگر فرسٹ کلاس نہیں کھلایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میرا جو بولنگ ایکشن آج ہے ہمیشہ سے ہی ایسا تھا، گیند کی ڈیلیوری کے وقت جو ٹہراؤ ہوتا ہے تو اس سے نتیجہ بہتر ملتاہے، ایشون اور حفیظ بھی رکتے ہیں لیکن ذہن میں کبھی ان جیسا ایکشن کرنا نہیں تھا۔

کرکٹر نے کہا کہ ہر پلیئر کا خواب اور کوشش پاکستان کے لیے کھیلنا ہوتا ہے، بہت کم لوگ ہوتے ہیں جو کچھ نہ کھیلے پلیئرز پر بھروسہ کرتے ہیں، پی ایس ایل کوالٹی کرکٹ ہے یہاں کی پرفارمنس سب کی نظروں میں ہوتی ہے، پی ایس ایل میں پرفارم کرنا چھوٹی بات نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بڑے ناموں کی وکٹ لے کر ہمیشہ اعتماد ملتا ہے، خواہش ہے کہ پی ایس ایل میں پاکستان کے بڑے ناموں کو آؤٹ کروں، ویو رچرڈز سے پوچھا تھا کہ سر پر باؤنسر لگنے کے بعد اگلی گیند پر چھکا کیسے مارا جاسکتا ہے۔

عثمان طارق نے کہا کہ سر ویو رچرڈز نے سمجھایا کہ کرکٹ میں کامیابی کے لیے حریف کا ڈر ختم کرنا ہوگا۔