21 مارچ ، 2024
پشاور کی خیبر میڈیکل یونیورسٹی نے طالبہ کے ساتھ ہراسانی کے واقعے پر گریڈ 18 کے افسر کو نوکری سے فارغ کردیا ہے جبکہ گریڈ 17 کے دوسرے اسٹاف ممبر کی تنزلی کی گئی ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ہائرایجوکیشن کمیشن کی پالیسی کے مطابق اسٹاف ممبران اور طلبا کے درمیان ’قریبی تعلقات‘ پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے تاکہ کیمپس میں ہراسانی کے واقعات کی روک تھام ممکن ہوسکے۔
یونیورسٹی میں ہراسمنٹ سیل کی چیئرپرسن ڈاکٹر بریخنہ جمیل کا کہنا تھا کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں ہراسانی کے چار کیسز سامنے آئے تھے، تحقیقات کے بعد الزامات ثابت ہونے پر یونیورسٹی انتظامیہ نے گریڈ 18 کے ایک افسر کو نوکری سے فارغ جبکہ گریڈ 17 کے دوسرے ملازم کی تنزلی کردی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں ہراسانی کے کیسز کے بعد ہائر ایجوکیشن کمیشن کی پالیسی کے مطابق واقعات کی روک تھام کیلئے اسٹاف ممبران اور طلبا کے درمیان ’قریبی تعلقات‘ پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں جن میں معطلی، برطرفی ، جرمانہ، ڈگری روکنا اور پیشہ ورانہ لائسنس کی منسوخی شامل ہیں۔