26 مارچ ، 2024
لاہور: پنجاب اسمبلی میں مبینہ نازیبا اشارے پرصوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری اور لیگی خواتین احتجاجاً واک آؤٹ کرگئیں جب کہ ڈپٹی اسپیکر نے اشارے کےمعاملے کی تحقیقات کا حکم دیدیا۔
پنجاب اسمبلی میں تیسرے روز بھی بجٹ پر بحث جاری رہی، کرنل ریٹائرڈ شعیب کی تقریر کے دوران عظمیٰ بخاری اٹھیں تو انہوں نے کہا بیٹھ جاؤ، یہ ٹی وی ٹاک شو نہیں، عظمیٰ بخاری نے الزام عائد کیا کہ انہیں نازیبا اشارہ کیاگیا ہے جس پر وہ اوردیگر لیگی خواتین واک آؤٹ کرگئیں جب کہ ڈپٹی اسپیکر کی مداخلت پرلیگی خواتین نے واک آؤٹ ختم کردیا۔
ایوان میں اس وقت بھی ہنگامہ کھڑا ہوگیا جب اپوزیشن رکن حافظ فرحت نے تقریر کا آغاز طنزیہ شعر سے کیا۔
ان کاکہنا تھاکہ گرفتاری کے دوران ان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے گئے، اپوزیشن رکن رانا آفتاب نے پولیس پر تنقید کی اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
ڈپٹی اسپیکر نے چوہدری معین الدین کے ریمارکس پر جواب دیا کہ اسپیکر کی کرسی کو تضحیک کا نشانہ بنانے والوں کو دنیا جانتی ہے۔
اپوزیشن رکن اعجاز شفیع نے پرنسپل ایچی سن کالج کے استعفے کو افسوسناک قرار دیا اور کہاکہ بااثر شخص کے بچوں کی فیس معاف کرانے کے لیے تاریخی تعلیمی ادارے کو تباہ کیاجا رہا ہے۔