27 مارچ ، 2024
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کی اجازت دینے کی ہدایت کر دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے جو شرائط عائد کرنی ہیں وہ کر دیں، کسی کا رائٹ آف اسمبلی تو نہیں چھینا جا سکتا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا جلسے سب نے کیے ہیں، انتظامیہ قواعد و ضوابط اور شرائط طے کر لے۔
پی ٹی آئی کے وکیل رہنما شیر افضل مروت کا کہنا تھا ہم اب چھ اپریل کو اسلام آباد میں جلسہ کرنا چاہتے ہیں، جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا آپ صرف یہ خیال رکھیں کہ کوئی ہنگامہ آرائی نا ہو۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ سکیورٹی خدشات کے باعث جلسے کی اجازت نہیں دی گئی تھی، پہلے بھی ان کو جو اجازت دی گئی اس کی خلاف ورزی ہوئی تھی، جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا جو شرائط نارمل ہوتی ہیں وہ لگائیں اس میں کوئی حرج نہیں، غیر معمولی شرائط عائد نہ ہوں، جو اسٹینڈرڈ ٹی او آر ہوتے ہیں اس کے مطابق اجازت دیں۔
جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ پہلے والے چیف جسٹس بھی جلسے کی اجازت دیتے رہے ہیں میں نے بھی آرڈرکیا ہے۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ گزشتہ روز دہشتگردی کا ایک افسوسناک واقعہ بھی ہوا ہے، جس پر عدالت نے کہا زندگی رکتی تو نہیں ہے، چلتی رہتی ہے، ہم نے اسی طرح دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہے۔
سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ مجھے ہدایات لینے کا وقت دے دیں، جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا آپ کی رضامندی نہیں مانگ رہا، فیصلہ میں نے کرنا ہے۔
عدالت نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کی اجازت دی جائے۔