20 اپریل ، 2024
کراچی پولیس نے ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے والوں کے خلاف عدالت جانے والی خاتون کو بھکارن قرار دے دیا اور عدالت نے پولیس رپورٹ کی بنیاد پر امیراں بی بی کی درخواست مسترد کردی۔
کراچی کے علاقے سعید آباد کی رہائشی امیراں خاتون جس نے گزشتہ روز ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ شفیع محمد، نذیر اور میرگل نامی افراد اسے ہراساں کررہے ہیں اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ پولیس کو ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔
تاہم پولیس نے عدالت میں رپورٹ جمع کرائی کہ معاملہ کچھ اور نہیں بلکہ فریقین کے درمیان بھیک مانگنے کی جگہ کا تنازع ہے۔ اس پر عدالت نے آبزرویشن دی کہ بھیک مانگنے کی مجبوری اپنی جگہ مگر کسی کیلئے قانونی طور پر بھیک مانگنے کا کوئی مقام مخصوص نہیں کیا جاسکتا۔
یوں عدالت نے پولیس رپورٹ کی بنیاد پر امیراں خاتون کی درخواست مسترد کردی۔ متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ بھیک نہیں مانگتی بلکہ کسی بنگلے میں کام کرتی ہے۔
امیراں خاتوں کے وکیل حسن خان آفریدی ایڈووکیٹ کا کہنا ہےکہ پولیس نے ایسا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جس سے ثابت ہو کہ درخواست گزار خاتوں بھکاری ہے۔
امیراں خاتوں نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ اسے دھمکیاں دینے والے ملزمان سے تحفظ فراہم کیا جائے۔