Time 23 اپریل ، 2024
پاکستان

سندھ حکومت اور ڈی ایچ اے کے درمیان ملیر کی 200 ایکڑ زمین کا تنازع طے پا گیا

سندھ حکومت اور ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے درمیان ملیر کی 200 ایکڑ زمین کا تنازع طے پا گیا اور ڈی ایچ اے نے سپریم کورٹ میں زمین سے متعلق دائر اپیل واپس لے لی۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ اتنی بڑی رقم ہے، معاملہ کیسے طے ہوا ؟ کیا ڈی ایچ اے نے سندھ حکومت کو پیسے دیے؟ جبکہ ریونیو بورڈ کا دعویٰ کروڑوں روپے کا تھا تو سیٹلمنٹ کیسے ہوا یہ بتائیں ؟ 

ڈی ایچ اے کے وکیل کا مؤقف تھا کہ سندھ حکومت کو ملیر کے مختلف دیہہ میں 200 ایکڑ زمین2 کروڑ 72 لاکھ کی ادائیگی کی گئی تھی مگر ملیر ریورپروٹیکشن آرڈیننس کے نام پر زمین کا قبضہ ڈی ایچ اے سے واپس لے لیا گیا تھا اور سندھ حکومت نے282ایکڑ متبادل زمین دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

وکیل سندھ حکومت نے مؤقف اپنایا کہ سندھ حکومت نے اپنا حق اختیار استعمال کیا ہے کیونکہ کم قیمت پر زمین الاٹ ہوئی تھی۔

ڈی ایچ اے کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے نئے ریٹ کے مطابق رقم کا تقاضہ کیا۔

ڈی ایچ اے نے سندھ حکومت کے لینڈ آرڈیننس کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا مگر سندھ ہائیکورٹ نے ڈی ایچ اے کی درخواست مسترد کردی تھی۔ 

ڈی ایچ اے نے یہ فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا لیکن اب عدالت نے ڈی ایچ اے کی جانب سے درخواست واپس لینے کی استدعا منظور کرلی۔

مزید خبریں :