چینی چوٹی شیشاپنگما سر کرنے کیلئے پاکستانی کوہ پیماؤں کا انتظار طویل ہوگیا

چینی حکام نے اس سیزن میں شیشاپنگما سر کرنے کا پرمٹ جاری کرنے سے انکار کردیا— فوٹو:فائل
چینی حکام نے اس سیزن میں شیشاپنگما سر کرنے کا پرمٹ جاری کرنے سے انکار کردیا— فوٹو:فائل

چین کی 8027 میٹر بلند شیشاپنگما سر کرنے کیلئے پاکستانی کوہ پیماؤں کا انتظار طویل ہوگیا۔

چینی حکام نے اس سیزن میں شیشاپنگما سر کرنے کا پرمٹ جاری کرنے سے انکار کردیا۔

پاکستان کے شہروز کاشف، سرباز علی اور نائلہ کیانی شیشاپنگما سر کرنے کیلئے نیپال میں تیاری کررہے تھے۔ 8027 میٹر بلند شیشاپنگما دنیا کی 14 ویں بلند ترین چوٹی ہے جو کہ چین کے تبت ریجن میں واقع ہے۔

شہروز اور سرباز دنیا میں 8 ہزار میٹر سے بلند 14 میں سے 13 چوٹیاں سر کرچکے ہیں۔ دونوں کوہ پیماؤں کو 14 "ایٹ تھاوزنڈر " مکمل کرنے کیلئے صرف شیشاپنگما ہی سر کرنا باقی ہے۔

اب تک کوئی بھی پاکستانی کوہ پیما 8 ہزار میٹر سے بلند تمام 14 چوٹیاں سر نہیں کرسکا۔ شہروز اور سرباز گزشتہ برس اکتوبر میں حادثے کی وجہ سے اس چوٹی کو سر نہیں کرسکے تھے۔

چینی حکام کی جانب سے شیشاپنگما پرمٹ اکتوبر میں دیے جانے کا امکان ہے۔ شیشاپنگما سر کرکے شہروز کاشف تمام 14 بلند چوٹیاں سر کرنے والے کم عمر ترین ماونٹینئر بن جائیں گے۔ 

شیشاپنگما پرمٹ نہ ملنے کے بعد نائلہ کیانی اب نیپال میں مکالو سر کریں گی اور وہ 8 ہزار میٹر سے بلند 10 چوٹیاں سر کرنیوالی واحد پاکستانی خاتون ہیں۔

مزید خبریں :