01 فروری ، 2013
کراچی… محمد رفیق مانگٹ…برطانوی اخبار”فنانشل ٹائمز“ نے ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ آخر کار پاکستان نے ایران سے گیس درآمد کرنے کی 1.5ارب ڈالر پائپ لائن منصوبے میں آگے جانے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے ،تاہم اس اقدام سے امریکا کی طرف سے پاکستان کو تنہا کرنے کا خطرہ ہے۔دسمبر میں پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے اس منصوبے میں امریکی مخالفت کی وجہ سے آخری منٹوں میں ایران کا دورہ ملتوی کردیا تھا۔ منصوبے پر سخت امریکی مخالفت کی وجہ اسلام آباد میں پائی جانے والی تشویش کی وجہ صدر ایران نہ جا سکے۔پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ صدر کے ایرانی دورے میں اس منصوبے کی منظوری متوقع تھی۔پاکستان نے جنوبی سندھ میں قومی گیس سپلائی گرڈ سے ملانے کیلئے بلوچستان میں ایران سرحد تک لائن بچھانی ہے ایران اپنے علاقے میں اور پاکستان میں ایک سو کلومیٹر تک پائپ لائن بچھا چکا ہے۔ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ منصوبے کی تکمیل کے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔پاکستان کی طرف سے اس منصوبے میں حصہ لینے والی کمپنیوں کو امریکا اور مغرب کی طرف سے پابندیوں کا سامنا ہوسکتا ہے۔اس کے علاوہ اتنے بڑے منصوبے میں تکنیکی مسائل کا سامنا بھی ہے۔اسلا م آباد میں ایک اعلیٰ مغربی سفارت کار کا کہنا ہے کہ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ پاکستان کو اعتماد ہے کہ امریکا اس پر سخت پابندیاں عائد نہیں کرے گا۔ان کے تجزیے کے مطابق امریکا کو آئندہ برس افغانستان سے نکلنے کے لئے پاکستان کی ضرورت ہے۔تاہم اسلام آباد توانائی کے بحران سے تمام سیاسی اور معاشی خطرات سے آگاہ ہے۔اسلام آباد کو یقین ہے اس سے شور شرابا ہو گا لیکن کوئی سخت پابندیاں عائد نہیں ہوں گی۔حقیقت تو یہ ہے کہ پاکستان خوفناک توانائی کے بحران سے دو چار ہے۔جو ملک کو عدم استحکا م کی طرف لے جائے گی۔ایران نے پاکستان کو اس منصوبے میں پانچ سو ملین ڈالر کی امداد کی پیش کش ہے، یہ مدد اس منصوبے کی شروعات کے لئے ہے اگر ضرورت پڑی تو ایران پاکستان مزید مدد دے گا ۔