02 فروری ، 2013
لاہور…پنجاب میں سی این جی کی بندش نے اسٹیشنز مالکان اور صارفین کی مشکلات میں اضافہ کر دیا۔ شہری مہنگا فیول استعمال کرنے پر مجبور ہیں جبکہ سی این جی اسٹیشنز مالکان نے عملے کو فارغ کر دیا، اب وہ کاروبار مکمل طور پر بند کرنے پر بھی غور کرنے لگے ہیں۔سی این جی کی بندش ، یہ الفاظ پنجاب کے عوام کیلئے کوئی نئے نہیں۔ پہلے تو ہفتے میں تین روز گیس بند رہتی تھی، سردیاں آتے ہی صورتحال مزید خراب ہو گئی، اب تویہ صورت حال ہے کہ دو ماہ میں صرف دو یا تین مرتبہ گاڑیوں کو گیس فراہم کی گئی۔ سی این جی اسٹیشنز مالکان اس صورت حال سے بہت پریشان ہیں۔ فکس اخراجات کے علاوہ سوئی نادرن ہر ماہ بھاری لائن رینٹ بھیجنا نہیں بھولتی، جبکہ مقابلے میں آمدن صفر ہے۔ اسٹیشن مالکان کا کہنا ہے کہ ایک سازش کے تحت ماحول دوست ایندھن کا خاتمہ کیا جا رہا ہے۔ سوئی گیس حکام اس تمام صورت حال پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں، وہ تو پہلے ہی سی این جی کی غیر معینہ مدت تک بندش کا اعلان کر چکے ہیں۔ ادھر ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک ملک بھر میں گیس کی مساوی تقسیم کا نظام نہیں بنایا جاتا، عام آدمی کو ریلیف ملنا مشکل ہے۔