06 جون ، 2024
پشاور میں دن دہاڑے شہریوں سے موبائل فون چھیننے کی وارداتوں اور دیگر اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوگیا ہے، جرائم روکنے میں پولیس ناکام ہوگئی ہے۔
پشاور میں بیروزگاری اور اسلحے تک آسان رسائی جیسی وجوہات کی وجہ سے اسٹریٹ کرائمز میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، شہریوں سے گھروں کے باہر، چوراہوں اور گلی کوچوں میں موبائل فون، موٹرسائیکلوں کے چھینے جانے کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے جبکہ مزاحمت کرنے پر شہریوں کو جان سے بھی ہاتھ دھونا پڑ جاتا ہے۔
رواں سال کے اسٹریٹ کرائمز کیسز پر نظر ڈالی جائے تو 94 گینگز بے نقاب ہونے کے ساتھ 250 ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ 9 ماہ میں 6 راہزن پولیس مقابلے میں ہلاک جبکہ 117 زخمی ہوئے۔
ایس ایس پی آپریشن پشاور کا کہنا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز کو روکنے اور اس میں کمی کیلئے آپریشنز جاری ہیں، گرفتار ملزمان سے 39 موٹر سائیکلیں، 311 موبائل فون اور ایک کروڑ 37 لاکھ روپے کی رقم بھی برآمد کی گئی ہے۔