09 جون ، 2024
بھارتی انتخابات میں حکمران اتحاد این ڈی اے کی کامیابی کے بعد نریندر مودی آج تیسری مدت کے لیے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھائیں گے۔
نریندر مودی کی تقریب حلف برداری بھارتی وقت کے مطابق آج شام 7 بج کر 15 پر منٹ راشٹر پتی بھون (ایوان صدر) میں ہوگی، جہاں نریندر مودی بھارت کی خاتون صدر دروپدی مرمو سے وزارت عظمیٰ کا حلف لیں گے۔
لوک سبھا کے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے اتحاد این ڈی اے کی کامیابی کے بعد نریندر مودی نے وزارتِ عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جب کہ بھارتی صدر دروپدی مرمو نے نریندر مودی کا استعفیٰ قبول کرتے ہوئے ان سے اگلی حکومت کی تشکیل تک کام جاری رکھنے کی درخواست کی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں غیر ملکی وفود سمیت 8000 مہمان شریک ہوں گے۔
وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد نریندر مودی بھارت کے وہ دوسرے شخص ہونگے جنہیں تیسری مرتبہ وزارت عظمیٰ کا منصب ملا، ان سے پہلے کانگریس کے رہنما اور بھارت کے پہلے وزیراعظم جواہر لال نہرو 1952، 1957 اور 1962 میں کامیابی حاصل کرکے 3 مرتبہ وزیراعظم کے عہدے پر رہ چکے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں مالدیپ کے صدر محمد معیزو، سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے، بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد، نیپالی وزیراعظم پشپا کمال ڈھال اور بھوٹان کے وزیراعظم شیرنگ ٹوبگے شریک ہوں گے۔
بھارت میں 7 مراحل میں انتخابات ہوئے جو 19 اپریل سے لیکر یکم جون تک جاری رہے جب کہ نتائج کا اعلان 4 جون کو کیا گیا، لوک سبھا کی 543 نشستوں پر ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے تمام نشستوں پر انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا۔
بھارتی الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نتائج کے مطابق 2024 کے عام انتخابات میں لوک سبھا کی 543 نشستوں میں سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) 240 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے رہی، انڈین نیشنل کانگریس 99 نشستوں کے ساتھ دوسرے اور سماج وادی پارٹی 37 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر آئی۔
آل انڈیا ترینامول کانگریس 29، تیلگو دیسام 16 اور جنتا دل 12 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی جبکہ شیو سینا (یو بی ٹی) نے 9 نشستیں اپنے نام کیں۔
حکمران جماعت بی جے پی لوک سبھا میں سادہ اکثریت کے لیے درکار 272 نشستیں اکیلے حاصل کرنے میں ناکام رہی تاہم این ڈی اے اتحاد 293 نشستوں پر کامیابی کے ساتھ سادہ اکثریت کی بنیاد کی حکومت بنانے جا رہا ہے، اس کے برعکس کانگریس کی زیر قیادت اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ نے 234 نشستیں حاصل کی ہیں۔
یہ صورتحال 2019 کے انتخابی نتائج سے بالکل مختلف ہے جب بی جے پی کی قیادت میں حکمران اتحاد این ڈی اے نے 353 نشستیں حاصل کی تھیں جن میں سے 303 اکیلے بی جے پی نے حاصل کی تھیں۔
راہول گاندھی کی آئین بچاؤ موثرانتخابی مہم کے نتیجے میں کانگریس کو انتخابت میں 99 نشستیں ملیں جو 2019کے مقابلے میں دو گنا زیادہ ہیں، 10 برس بعد غیر معمولی نشستیں جیت کربھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس نریندر مودی سمیت حکمراں اتحاد کے لیے پھر سے ڈراؤنا خواب بن گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس ورکنگ کمیٹی نے پارٹی رہنما راہول گاندھی کو لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر بنانے کی منظوری دی ہے۔
حالیہ انتخابات کے نتیجے میں بھارتی آبادی کے 14 فیصد مسلمانوں کی لوک سبھا میں نمائندگی 5 فیصد سے بھی کم رہ گئی ہے۔
بھارت میں عام انتخابات کے دوران 78 مسلمان امیدوار وں میں سے صرف 24 مسلمان امیدوار پارلیمنٹ پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ جن نشستوں پر مسلمان امیدوار کامیاب ہوئے ان میں سے 14 ایسی نشستیں ہیں جہاں مسلم کمیونٹی اکثریت میں ہے جب کہ کامیاب ہونےوالے تمام مسلمان امیدواروں کی وابستگی اپوزیشن اتحاد ،انڈیا سے ہے۔
واضح رہےکہ 2019 کے انتخابات میں 26 مسلمان امیدوار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔