21 جون ، 2024
وفاقی حکومت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر نظرثانی کیلئے کام شروع کردیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت تجارت کو افغان ٹرنزاٹ ٹریڈ معاہدے پر نظرثانی کی تجاویز تیار کرنے اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ وزارت تجارت افغانستان کی حقیقی امپورٹ ضروریات سے آگاہ کرے۔
انہوں نے یہ بھی حکم دیاکہ کھاد اور چینی سمیت اشیائے ضروریہ کی اسمگلنگ روکنے کے اقدامات اٹھائے جائیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے وزارت تجارت سے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کرلی۔
دوسری جانب حکومت نے اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے بارڈر کنٹرول اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا اور وزارت داخلہ کو بارڈر کنٹرول اتھارٹی کے قیام سے متعلق ٹاسک سونپ دیا گیا۔
ذرائع نے بتایاکہ وزارت داخلہ بارڈرکنٹرول اتھارٹی کے قیام کیلئے وزارت قانون اور ایف بی آر سے مشاورت کرےگی، بارڈر کنٹرول اتھارٹی کے ذریعے اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے تمام ادارے مشترکہ رسپانس دیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا تھا جس میں افغان ٹرنزٹ ٹریڈ کے حوالے سے اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ کرنے والوں کی سہولت کاری سرکاری افسران کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے رپورٹ میں شامل افسران کو عہدوں سے فوری ہٹا کر محکمانہ کارروائی کی ہدایت کی تھی۔