Time 22 جون ، 2024
دنیا

گھریلو ملازمین کے استحصال کا الزام، برطانیہ کے امیر ترین خاندان کے 4 افراد کو سزا سنادی گئی

برطانیہ کے امیر ترین خاندان کے چار افراد کو گھریلو ملازمین کے استحصال اور انسانی اسمگلنگ کے الزامات ثابت ہونے پر سزا سنادی گئی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوئٹزرلینڈ کی عدالت نے ہندوجا خاندان کے 4 افراد کو اپنے جنیوا کے ولا میں کام کرنے کیلئے بھارت سے لائے گئے گھریلو ملازمین کا استحصال کرنے کا جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی۔

رپورٹ کے مطابق پرکاش ہندوجا، ان کی اہلیہ کمل ہندوجا اور ان کے بیٹے اجے ہندوجا اور ان کی اہلیہ نمرتا کو ملازمین کا استحصال کرنے اور غیرقانونی ملازمت کے الزامات ثابت ہونے پر 4-4 سال اور ساڑھے 4 سال جیل کی سزا سنائی گئی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق گھریلو ملازمین کے استحصال کے الزام میں سزا یافتہ ہندوجا فیملی پر انسانی اسمگلنگ کے بھی الزامات ہیں۔

ہندوجا خاندان پر الزام تھا کہ انہوں نے بھارت سے لائے گئے گھریلو ملازمین کو 18 گھنٹے کی مشقت کی اجرت 8 ڈالر سے بھی کم ادا کی جوکہ سوئز قانون کے تحت مقررہ کم از کم اجرت کے دسویں حصے کے برابر بنتی ہے اور انہوں نےغیرقانونی طور پر ملازمین کے پاسپورٹ بھی اپنے قبضے میں رکھے۔

ہندوجا خاندان کے وکیل نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے مؤکلین کو سنائی گئی سزا پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سزا کے خلاف اپیل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔

رپورٹ کے مطابق ہندوجا خاندان کی ملکیت کا تخمینہ 37 ارب پاؤنڈ ہے جبکہ وہ آئل، گیس اور بینکنگ سیکٹر میں نمایاں حیثیت رکھنے والے ہندوجا گروپ کا مالک ہے۔

مزید خبریں :