Time 27 جون ، 2024
دنیا

بولیویا میں فوجی بغاوت کی کوشش ناکام، پولیس نے فوج کے سابق سربراہ کو گرفتار کرلیا

بولیویا میں فوجی بغاوت کی کوشش ناکام، پولیس نے فوج کے سابق سربراہ کو گرفتار کرلیا
فوٹو: رائٹرز

لاطینی امریکی ملک بولیویا میں گزشتہ روز فوجی بغاوت ناکام بنادی گئی اور پولیس نے فوجی بغاوت کی قیادت کرنے والے فوج کے سابق سربراہ کو گرفتار کرلیا ہے۔

گزشتہ روز بولیویا میں فوج نے صدارتی محل سمیت متعدد سرکاری عمارتوں پر دھاوا بول دیا اور دارالحکومت میں سینٹرل اسکوائر پر بھی قبضہ کرلیا۔

بعد ازاں بولیوین صدر کی جانب سے عوام سے ممکنہ فوجی بغاوت کو ناکام بنانے کیلئے گھروں سے نکلنے اور عالمی حمایت کی اپیل کے بعد فوج صدارتی محل سمیت دیگر سرکاری عمارتوں اور دارالحکومت کے سینٹرل اسکوائر سے واپس روانہ ہونا شروع ہو گئی۔

خبر ایجنسی کے مطابق فوجی حملے کے بعد بولیویا کے صدر لوئس آرس نے فوجی اہلکاروں کے اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر غیر متحرک ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

صدر لوئس آرس نے اپنے ویڈیو بیان میں فوجی افسران کو حکم دیا کہ اگر وہ ملٹری چین آف کمانڈکا احترام کرتے ہیں تو تمام فورسز کو واپس بلا لیں۔

رپورٹس کے مطابق بولیویا کے صدر نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ بظاہر ہونے والی کسی بغاوت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئیں۔

انہوں نے کہا کہ بولیویا کے عوام کو اس بغاوت کے خلاف اور جمہوریت کے حق میں خود کو متحرک اور منظم کرنے کی ضرورت ہے۔

بولیویا میں فوجی بغاوت کی کوشش ناکام، پولیس نے فوج کے سابق سربراہ کو گرفتار کرلیا
بغاوت کی قیادت کرنے والے ہوان ہوزے زنیگا کو گرفتار کرکے میڈیا کے سامنے پیش کردیا گیا— فوٹو: رائٹرز

بعد ازاں بولیویا کی پولیس نے بغاوت کی قیادت کرنے والے فوج کے سابق سربراہ ہوان ہوزے زنیگا کو گرفتار کرکے میڈیا کے سامنے پیش کردیا ہے۔

بولیویا کے پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ زنیگا اور بغاوت میں شامل تمام افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

بولیویا میں پیدا ہونے والے اس تازہ صورتحال  سے متعلق وائٹ ہاؤس کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر کا کہنا ہے کہ امریکا ساری صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے اور فریقین پر تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیتا ہے۔

مزید خبریں :