Time 28 جون ، 2024
سائنس و ٹیکنالوجی

چین کی جانب سے چاند کے تاریک حصے سے لائے گئے نمونوں سے کیا انکشافات ہوسکتے ہیں؟

چین کی جانب سے چاند کے تاریک حصے سے لائے گئے نمونوں سے کیا انکشافات ہوسکتے ہیں؟
یہ نمونے چائنیز اکیڈمی آف سائنسز میں محفوظ کیے گئے ہیں / فوٹو بشکریہ جرنل سائنس

چین کے سائنسدان بہت جلد چاند کے قطب جنوبی سے لائے گئے نمونوں کا تجزیہ شروع کریں گے۔

چاند کے تاریک حصے سے اکٹھے کیے گئے 1.935 کلوگرام نمونوں کو چینگ ای 6 مشن کے ایک کیپسول نے 25 جون کو زمین پر پہنچایا تھا اور چین ایسا کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بنا تھا۔

چاند کے قطب جنوبی کے ان نمونوں کو چائنیز اکیڈمی آف سائنسز میں محفوظ کیا گیا ہے، جہاں محققین کی جانب سے چاند کی تاریخ اور نظام شمسی کے راز جاننے کی کوشش کی جائےگی۔

چائنا نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن کی جانب سے 28 جون کو جاری بیان میں کہا گیا کہ چاند کے تاریک حصے کے اولین نمونوں کی منفرد سائنسی اہمیت ہے۔

بیان کے مطابق اس سے ہمیں چاند کے ارتقا کو سمجھنے میں مدد ملے گی جبکہ چاند کی کھوج اور وہاں کے وسائل کو استعمال کرنے کا عمل بھی تیز ہوگا۔

خیال رہے کہ چاند کے اس حصے کو تاریک اس لیے نہیں کہا جاتا کہ وہاں روشنی نہیں، بلکہ اس کے بارے میں تفصیلات نہ ہونے کی وجہ سے اسے تاریک یا خفیہ کہا جاتا ہے۔

تو ان نمونوں کی اہمیت کیا ہے؟

چاند کا یہ خطہ زمین سے نظر نہیں آتا اور روشن حصے کے مقابلے میں کافی مختلف ہے۔

اسی لیے مانا جاتا ہے کہ چاند کے اس خطے کی ارضیاتی تاریخ روشن حصے سے مختلف ہوگی اور وہاں چاند کے ماضی کے بارے میں کافی کچھ معلوم ہوسکتا ہے۔

ماضی میں امریکا اور روس کے مشنز میں چاند کے روشن حصے پر زیادہ توجہ مرکوز کی گئی تھی۔

چین کا چینگ ای 4 پہلا مشن تھا جو 2018 میں چاند کے تاریک حصے پر اترا تھا مگر وہ وہاں سے نمونے لانے کے لیے نہیں بھیجا گیا تھا۔

چین کی جانب سے چاند کے تاریک حصے سے لائے گئے نمونوں سے کیا انکشافات ہوسکتے ہیں؟
چینی مشن نے 2 جون کو چاند کی سطح پر لینڈ کیا تھا / اے ایف پی فوٹو

یہی وجہ ہے کہ چینگ ای 6 مشن کے ذریعے لائے گئے نمونے انتہائی اہم ہیں کیونکہ وہ چاند کے ایک ایسے حصے کے ہیں جس کے بارے میں انسانوں کو کچھ معلوم نہیں اور وہاں کافی کچھ ملنے کی توقع ہے۔

ان نمونوں کو چاند کے قطب جنوبی کے Aitken Basin نامی خطے اکٹھا کیا گیا اور سائنسدانوں کو توقع ہے کہ ان سے چاند کے بننے، ارضیاتی تاریخ اور دیگر خلائی ایونٹس کے بارے جاننے کا موقع ملے گا۔

ان تفصیلات سے اسپیس ایجنسیز کو چاند پر انسانی بیسز بنانے میں مدد ملے گی کیونکہ وہ چاند کی سطح پر موجود وسائل کے بارے میں جان سکیں گے۔

اسی طرح چاند پر آتش فشانی سرگرمیوں کی تاریخ کے راز جاننے کا موقع بھی اس وقت مل سکتا ہے جب نمونوں میں آتش فشانی چٹان یا دیگر شواہد ملے۔

ایک اور اہم ممکنہ دریافت ان نمونوں میں پانی کی موجودگی ہوسکتی ہے۔

ویسے تو چاند کو خشک تصور کیا جاتا ہے مگر حالیہ مشنز میں وہاں کی سطح پر پانی کے آثار دریافت ہوئے ہیں۔

چاند کے تاریک حصے میں پانی کی موجودگی مستقبل کے مشنز کے لیے اہم ہوگی اور وہاں انسانی بیسز کے قیام میں مدد ملے گی۔

مزید خبریں :