29 جون ، 2024
سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما مصطفیٰ کمال کےخلاف توہین عدالت کی کارروائی کے کیس سے متعلق رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا۔
جسٹس اطہرمن اللہ نے خط میں کہا کہ تاثر دیا گیا کہ فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کےخلاف توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز میری شکایت پر کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کہ نہ توہین عدالت کی کارروائی چلانے کیلئے کوئی شکایت دی نہ ہی کوئی رائے، 2017 سے مجھے تضحیک آمیز مہم کا سامنا ہے۔
جسٹس اطہر من اللہ کے خط کے متن کے مطابق میرے خلاف جس قدر تضحیک آمیز اور جھوٹی مہم چلائی جائے کسی کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی چلانے کی رائے نہیں رکھتا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رکن قومی اسمبلی مصطفیٰ کمال اور سینیٹر فیصل واوڈ کی معافی قبول کر لی تھی۔
سپریم کورٹ نے سینیٹر فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو عدلیہ مخالف بیان دینے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔