13 جولائی ، 2024
راولپنڈی: وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان اور سابق وزیر مملکت زبیدہ جلال نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔
سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے احتساب عدالت کے سامنے اپنے بیان میں کہا کہ بطور سیکرٹری وزیراعظم اگست 2018 سے اپریل تک 22 تک خدمات سر انجام دیں، شہزاد اکبر ایک دستخط شدہ نوٹ لے کر میرے پاس آئے، اس نوٹ پر شہزاد اکبر کے اپنے دستخط موجود تھے، نوٹ پر کابینہ سے منظوری لینے کا لکھا تھا۔
اعظم خان کے مطابق شہزاد اکبر نے بتایا کہ اس کانفیڈینشل ڈیڈ کو کابینہ میں منظوری کے لیے پیش کرنے کی وزیراعظم نے ہدایت کی ہے، شہزاد اکبر کی اس بات پر فائل کیبنٹ سیکرٹری کو بھجوا دی تاکہ معاملہ کابینہ کے سامنے پیش کیا جا سکے، میں نے وہ فائل کیبنٹ سیکرٹری کے حوالے کر دی، میں نے کابینہ میٹنگ میں ’ان کیمرہ اجلاس‘ ہونے کی وجہ سے شرکت نہیں کی۔
سابق پرنسپل سیکرٹری نے نیب کی جانب سے پیش کیے گئے بیان پر اپنے دستخط ہونے کی تصدیق کی ہے۔
زبیدہ جلال کا بیان
سابق وزیر مملکت زبیدہ جلال نے احتساب عدالت میں دیے گئے بیان میں کہا کہ 2019 میں کابینہ میٹنگ کے دوران شہزاد اکبر کی جانب سےایک بند لفافہ اضافی ایجنڈے کے طور پیش کیا گیا، اضافی ایجنڈا کابینہ میں پیش کرنے سے قبل ضروری طریقہ کار نہیں اپنایا گیا، ضروری ہےکہ اضافی ایجنڈا کابینہ میں پیش کرنےسےقبل ممبران کو بریفنگ دی جائے۔
زبیدہ جلال کے مطابق شہزاد اکبر نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کا معاملہ ہے جو کابینہ کے سامنے رکھنا ہے، شہزاد اکبر نے بتایا یہ رقم غیر قانونی طور پر برطانیہ منتقل کی گئی تھی اور 190ملین پاونڈ کا معاملہ بہت زیادہ کانفیڈینشل ہے، شہزاد اکبر نے زور دیا کہ معاملہ حساس ہے اس فوری طور پر منظور کیا جائے۔
سابق وزیر مملکت نے بیان میں بتایا کہ اضافی ایجنڈےکو بغیر بریفنگ پیش کرنے پر مجھ سمیت دیگر ممبران نے اعتراض کیا اور کہا کہ منظوری سے قبل اس پر بحث ہونی چاہیے، شہزاد اکبر نےزور دیا کہ یہ پیسہ پاکستان واپس آئے گا، اس ایجنڈے کو فوری منظور کریں، اس موقع پر وزیراعظم نےبھی کہا تھا کہ اس اضافی ایجنڈے کو منظور کرلیں، صرف اس منطق پر مجھ سمیت کابینہ ممبران نے اس اضافی ایجنڈے کی منظوری دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیب تفتیشی افسر کے سامنے پیشی پر 2 کاغذات دکھائے گئے، ایک ڈاکومنٹ پر وزیراعظم کا نوٹ تھا، دوسرا کانفیڈینشل ڈیڈ تھی، ان کاغذات سے متعلق مجھے کوئی علم نہیں ہے اور تفتیشی افسر کو پہلے ہی اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا تھا۔
وکلاء صفائی کے اعتراض کے ساتھ زبیدہ جلال کا بیان تحریری طور پر ریکارڈ کرلیا گیا۔
بعد ازاں عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت 20 جولائی تک ملتوی کردی، عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکلا 20 جولائی کو تینوں گواہان پر جرح کرینگے۔