Time 28 جون ، 2024
پاکستان

عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈز کیس میں ضمانت کا ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈز کیس میں ضمانت کا ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کے اختیارات استعمال کیے، ہائیکورٹ ٹرائل کورٹ کی طرح گواہان کے بیانات نہیں لے سکتی: نیب کی درخواست—  فوٹو:فائل

قومی احتساب بیورو (نیب) نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا 190 ملین پاؤنڈز کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ضمانت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

سپریم کورٹ میں 190 ملین پاؤنڈز کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ضمانت منسوخی کے لیے درخواست دائر کردی گئی۔

نیب درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا 14 مئی کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور کیس مقرر ہونے کے بعد فیصلہ ہونے تک اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کیا جائے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کے اختیارات استعمال کیے، اسلام آباد ہائیکورٹ ٹرائل کورٹ کی طرح گواہان کے بیانات نہیں لے سکتی اور ہائیکورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا۔

درخواست میں القادر ٹرسٹ کے لیے پیسے منتقلی کے حوالے سے تفصیلات تحریر کی گئی ہیں اور اسلام آباد ہائیکورٹ کی ضمانت منظوری کے طریقہ کار پر 9 سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

درخواست کے متن کے مطابق بانی تحریک انصاف کے خلاف ریفرنس کرپشن، کرپٹ پریکٹس پر بنایاگیاتھا، ان کے خلاف ریفرنس آئین، نیب آرڈیننس کو مدنظر رکھ کر بنایاگیاتھا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے گواہان کا بیان ناقابلِ اعتماد قرار دیاجو دراصل اختیار ٹرائل کورٹ کا ہے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 15 مئی کو  بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں ضمانت منظور کی تھی۔

مزید خبریں :